جنوری کے دوسرے ہفتہ میں بومئی کا امریکہ جانا طے،ویزامنظور۔ بی جے پی اعلیٰ کمان نے نئے وزیر اعلیٰ کی تلاش شروع کردی
بنگلورو،25؍دسمبر(ایس او نیوز)بیلگاوی کے سورنا سودھا میں کرناٹک لیجس لیچر کا سرمائی اجلاس ختم ہو گیا اس کے ساتھ ہی اب ریاست کی سیاسی سرگرمیاں جہاں بنگلوروکا رخ کریں گی، وہیں یہ کہا جا رہا ہے کہ آنے والے ایک یا دو ہفتوں میں ریاست کی سیاست ایک نئی کروٹ لے سکتی ہے جب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے بسواراج بومئی ممکن ہے کہ استعفیٰ دے دیں اور ا ن کی جگہ کسی اور کو ریاست کے وزیر اعلیٰ کے طور پر مقرر کردیا جائے - بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ بومئی اپنے پیروں میں شدید تکلیف کی وجہ سے پریشان ہیں اور ان کے ڈاکٹرو ں نے انہیں بیرون ملک میں علاج کروانے کا مشورہ دیا ہے - اس کیلئے مسٹر بومئی نے امریکہ جانے کا ویزا 12دسمبر 2021کو ہی حاصل کرلیا ہے، اب صرف ان کی روانگی کی تاریخ ہی طے ہونی باقی ہے- کہا جا رہا ہے کہ بومئی جنوری کے دوسرے ہفتہ کے دوران غالباً10یا12جنوری کو امریکہ کیلئے روانہ ہو جائیں گے جہاں ان کا کافی طویل مدت کیلئے علاج چل سکتا ہے- -بی جے پی کے معتبرذرائع کے مطابق بومئی نے اس صورتحال سے بی جے پی اعلیٰ کمان کو واقف کروایا ہے اور اعلیٰ کمان سے بھی ان کو ہدایت مل چکی ہے کہ وہ امریکہ جانے سے پہلے ہی وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ د ے سکتے ہیں تو دے دیں -بتایا جا رہا ہے کہ بومئی کی جگہ وزیر اعلیٰ بننے کیلئے بی جے پی کے حلقوں میں فی الحال اس طرح کا کوئی جوش وخروش نہیں دکھائی دے رہا ہے جس طرح کی جدوجہد ایڈی یورپا کو بے دخل کرنے کے مرحلہ میں تھی اور اقتدار حاصل کرنے کیلئے کئی دعویدار اٹھ کھڑے ہو گئے تھے- اس لئے بی جے پی اعلیٰ کمان کی طرف سے مرکز ی وزارت میں شامل کسی کرناٹک کے وزیر کو وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کے امکان کا جائزہ لیا جا رہا ہے- ان میں وکلیگا فرقہ سے متعلق شوبھا کارند لاجے کا نام سرفہرست ہے، ان کے علاوہ بیدر سے تعلق رکھنے والے وزیر بھگونت کھوبا کا نام بھی لیا جا رہا ہے جن کا تعلق لنگایت فرقہ سے ہے-بتایا جاتا ہے کہ حال ہی میں بومئی اپنے گھر کے سوئمنگ پول میں پھسل کر گرپڑے اور زخمی ہوگئے- ماہرین نے ان کو مشورہ دیاہے کہ وہ اس کے علاج کیلئے امریکہ روانہ ہو جائیں اس کے بعد ہی انہوں نے امریکہ جانے کیلئے ویزا کی درخواست دی اور ان کے ہیلتھ ویزامنظور ہو چکا ہے- کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی قیادت کی طرف سے بومئی سے کہا گیا ہے کہ وہ امریکہ روانہ ہونے سے قبل نہیں بلکہ امریکہ پہنچنے کے بعدوہاں سے اپنے عہدے سے استعفیٰ روانہ کریں تاکہ عوام میں یہ تاثر قائم کیا جا سکے کہ خرابی صحت کی وجہ سے انہوں نے استعفیٰ دیا ہے اور ان پر عہدہ چھوڑنے کیلئے بی جے پی قیادت کی طرف سے کسی طرح کا دباؤ کا دباؤ نہیں ہے - بتایا جاتا ہے کہ ضمنی انتخابات اور حالیہ کونسل انتخابات میں بی جے پی کی کارکردگی توقعات کے برعکس خراب رہنے کے بعد سے ہی بومئی کو واضح پیغام دیا جا چکا تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں -