کرناٹک دورہ میں پی ایم مودی کے بیان سے وزیر اعلیٰ بومئی کو ملی راحت!
بنگلورو، 23؍ جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی کے کرناٹک دورہ کے بعد وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی راحت محسوس کر رہے ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ اس دورہ سے ریاست میں قیادت کی تبدیلی جیسی افواہوں پر فل اسٹاپ لگ گیا ہے۔ دراصل پی ایم مودی نے ایک جلسہ عام میں بومئی کی بہت تعریف کی اور واضح پیغام دے دیا کہ بومئی کی قیادت میں ریاست میں ترقیاتی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔ یہ بیان ان لیڈروں کو خاموش کرنے کے لیے بھی کافی ہے جو بومئی کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بومئی کی قیادت میں کرناٹک نئی اونچائیوں کو چھوئے گا اور مرکزی حکومت ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ پارٹی کے ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی کے ذریعہ دیا گیا پیغام واضح کر رہا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے قیادت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، کیونکہ ریاست پہلے ہی انتخابی سال میں داخل ہو چکا ہے۔
گزشتہ دنوں کئی بی جے پی لیڈران نے بلاواسطہ یا بالواسطہ طور سے بومئی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان کی قائدانہ صلاحیت پر بھی سوال اٹھایا تھا۔ ایم ایل سی انتخابات میں ملے جلے ریزلٹ، لنگایت اکثریتی انتخابی حلقہ میں ان کی ناکامی نے کئی سوال کھڑے کیے تھے۔ حالانکہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت ان کے ساتھ کھڑی دکھائی دے رہی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخاب بومئی کی قیادت میں ہی لڑا جائے گا۔
جگدیش شیٹار، جنھوں نے بومئی کو اپنا جونیئر بتاتے ہوئے کابینہ کا عہدہ لینے سے انکار کر دیا تھا، اب بھی ان سے دوری بنائے ہوئے ہیں۔ بی جے پی کی گرفت والے بیلگاوی ضلع میں سیاسی رسہ کشی کا حل نکلنا ابھی باقی ہے۔ پارٹی کے ذرائع نے کہا کہ مودی کی تقریر نے ایک واضح پیغام دیا ہے کہ ایک سال سے بھی کم وقت میں ہونے والے اسمبلی انتخاب کی تیاری کے لیے قیادت میں تبدیلی کی جگہ ترقیات پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔