بولیویا: صدر مورالیس مستعفی،نئے انتخابات ہونگے
لندن 11نومبر (آئی این ایس انڈیا) وسطی جنوبی امریکہ کے ملک بولیویا کے صدر نے فوجی سربراہ کے مشورے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق، بولیویا کے صدر ایوو مورالس عوامی احتجاج کے باعث اور فوجی سربراہ کے مشورے پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔وہ صدر بولیویا طویل عرصے سے صدارت کے عہدے پر براجمان رہے۔بتایا گیا ہے کہ بد حال معیشت، بد عنوانی اور بے روزگاری کے خلاف بولیویا میں دو ہفتوں سے مظاہرے جاری تھے، مظاہرین صدر مورالس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے، عوامی احتجاج کے پیش نظر فوجی سربراہ نے بھی مورالیس کو ملک میں امن و استحکام کے لیے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا۔ صدر کے مستعفی ہونے کے بعد قومی پرچم لہراتے ہزاروں افراد نے جشن منانا شروع کر دیا ہے۔ایوو مورالس تقریباً 14 سال تک برسراقتدار رہے، تاہم 20 اکتوبر کے انتخابات کے بعد حزب اختلاف نے شدید احتجاج شروع کر دیا تھا ان کا الزام تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے جس کی تصدیق بین الاقوامی مبصروں نے بھی کی جس کے بعد صدر کو افوجی سربراہ کمانڈر ولیم کالیمن کے مشورے پر مستعفی ہونا پڑا۔سوشلسٹ لیڈر مورالس نے ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ وہ ملک کے مفاد میں استعفیٰ دے رہے ہیں اور حزب اختلاف سے اپیل ہے کہ وہ میرے اتحادیوں کے گھروں پر حملے اور انھیں جلانا بند کر دے۔گزشتہ ماہ انتخابات کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کے دوران تین افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔