دمام میں کاسرگوڈ کے ایک شخص کی لاش کی تین سال بعد تدفین
مینگلور 17؍نومبر(ایس او نیوز) دمام سعودی عربیہ میں تین سال قبل انتقال کرگئے پڑوسی تعلقہ کاسرگوڈ کیرالہ کے حسینار کنہی (۵۷سال) نامی ایک شخص کی لاش کو تین سال بعد دفنایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ مرحوم حسینار کنہی کے پاسپورٹ پر درج اس کے ہندوستانی پتے میں کچھ خامیاں تھیں اور پتہ نامکمل تھا اس لئے سعودی پولیس کی طرف سے یہ لاش حسینار کے اہل خانہ کی تحویل میں نہیں دی گئی تھی۔
معلوم ہوا ہے کہ حسینار سعودی عرب میں ایک سپر مارکیٹ چلا رہا تھااور 4دسمبر 2015کو کسی بیماری کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔پاسپورٹ میں درج پتے کی خامیوں کی وجہ سے اس کے رشتے داروں کا پتہ نہیں چل پایا تھا۔ اوراس کی لاش کثیف سینٹرل ہاسپٹل دمام میں محفوظ رکھی گئی تھی۔
کافی عرصہ تک لاش کی شناخت نہ ہونے پر سعودی افسران نے وہاں پر سرگرم عمل ہندوستانی سماجی کارکنان سے گزارش کی کہ وہ اس لاش کی تدفین کا انتظام کریں۔اس کے بعد لاش کی تصویر شناخت کے لئے مقامی اخباروں میں شائع کی گئی تو حسینار کے بھائی ابوبکر نے اسے پہچان لیا۔اس نے ایک طرف سعودی افسران سے رابطہ قائم کیا تو دوسری طرف کاسرگوڈ میں اس کے اہل خانہ نے مینگلور میں رکن پارلیمان نلین کمار کٹیل کے توسط سے وزیر خارجہ سشما سوراج کا تعاون حاصل کیا جس کے بعد لاش کو اس کے بھائی کے حوالے کیا گیا۔ اس طرح انتقال کے تین سال بعد حسینار کنہی کی تدفین عمل میں آئی۔