چین میں گرمی کا قہر، بجلی کی طلب ریکارڈ اونچائی پر، کئی جگہ بلیک آؤٹ جیسے حالات
تائی پے، 27؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) چین میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری شدید گرمی نے کچھ علاقوں میں بجلی کی طلب کو ریکارڈ سطح پر پہنچا دیا ہے اور بلیک آؤٹ کا سبب بن گیا ہے۔ اس درمیان حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ اعلیٰ درجہ حرارت کا مسئلہ کم از کم مزید ایک ہفتہ تک جاری رہنے کی امید ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق منگل کو 300 سے زائد شہروں میں درجہ حرارت 35 ڈگری سلسیس سے اوپر پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ دی گارجین نے بتایا کہ چین سدرن پاور گرڈ کمپنی نے کہا کہ پیر کا استعمال گزشتہ سال کے پیک لوڈ کا 3 فیصد سے زیادہ رہا ہے۔
گوانگڈونگ علاقہ کا پاور گرڈ بھی ریکارڈ اونچائی پر پہنچ گیا جو 142 میٹر کلوواٹ تک تھا، جو گزشتہ سال کے پیک لوڈ کے مقابلے میں 4.89 فیصد کا اضافہ ہے۔ علاقائی راجدھانی گوانگزو میں بلیک آؤٹ کی اطلاع ملی جہاں اتوار اور پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سلسیس سمیت پورے ہفتہ 37 ڈگری سلسیس سے اوپر درج کیا گیا۔ کمپنی کے ڈسپیچنگ آفس کے منیجر یانگ لن نے کہا کہ ایک بار گوانگجوؤ میں درجہ حرارت 35 ڈگری سلسیس سے زیادہ ہو گیا تو ہر اضافی ڈگری کا مطلب 3 ایم سے 5 ایم کلوواٹ کا یکساں لوڈ اضافہ ہوگا۔ کمپنی نے کہا کہ وہ اوور ہیٹنگ اور خرابی سے بچنے کے لیے مشینوں کا تجزیہ کر رہی ہے اور بجلی فراہمی بنائے رکھنے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔
اس درمیان دی گارجین نے بتایا کہ چین میں حال کے سالوں میں وسیع پیمانے پر بلیک آؤٹ ہوئے ہیں۔ اس نے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت، بجلی کی بڑھتی طلب اور کوئلہ کی کمی کے سبب پورے چین میں تباہی مچائی ہے، جو اب بھی چین میں توانائی کا اہم ذریعہ ہے۔