بارشوں کے دوران بجلی کی مسلسل کٹوتی،کے پی ٹی سی ایل ذمہ دار؟
بنگلورو،13؍جون(ایس او نیوز) پچھلے کچھ ہفتوں سے شہر میں بارشوں کے ساتھ ہی بجلی کی سربراہی میں رکاوٹوں اور مسلسل کٹوتی کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا، خاص طور پر دیونا ہلی، کورمنگلا، چامراج پیٹ، سٹی مارکیٹ، مروگیش پالیہ، ناگرا بھاوی اور بیگور کے مکین روزانہ دو سے تین گھنٹوں کی بجلی کی سربراہی میں رکاوٹ کی وجہ سے پریشان ہوتے رہے ہیں -لیکن بیسکام کے افسران کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ جو بجلی کی کٹوتی ہورہی ہے اس کی وجہ بارشوں کے نتیجہ میں کئی مقامات پر درختوں اور بجلی کے کھمبوں کا گرجانا ہے اس کے علاوہ ٹرنک کیبل بھی خراب ہو گئے ہیں اور فیڈر بھی مناسب نہیں رہے ہیں - انہوں نے بجلی کی فراہمی میں رکاوٹوں کے لئے کرناٹک پاور ٹرانسمیشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ٹی سی ایل) کے کاموں اور ٹرانسفارمروں میں اوور لوڈنگ کو ذمہ دار قرار دیا-جب بھی شہر کے کسی علاقہ میں بارش ہوتی ہے تو بیسکام ہیلپ لائن کو فون کالس کی بھر مار ہو جاتی ہے-جہاں کچھ لوگوں کو اپنی شکایتیں درج کراکے ڈاکٹ نمبر حاصل کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی وہیں اکثر لوگوں کی شکایت یہ رہی کہ بیسکام کی مذکورہ ہیلپ لائن (1912) زیادہ تر پہنچ سے باہر ہی رہتی ہے اس کے علاوہ جو واٹس ایپ نمبر فراہم کیا گیا ہے اس سے بھی کوئی مدد حاصل نہیں ہورہی تھی-مرکزی کاروباری ضلع کے علاقے جیسے رھینس اسٹریٹ، لیویلی روڈ، اور ڈی سوزا روڈ وغیرہ کے مکین بھی پچھلے ایک ہفتہ کے دوران تقریباً ہر دن ہی غیر معلنہ بجلی کی کٹوتی سے دو چار ہو رہے ہیں -کولج کے طالب علم پراتولیا سنگھ کا کہنا ہے کہ ہر دوسرے دن، روزانہ دو دو گھنٹوں تک انہیں پاور کٹ سے دوچار ہونا ہی پڑتا ہے -بیسکام کے ایک افسرنے بتایا کہ بعض علاقوں میں نئے ڈسٹریبیوشن آٹومیشن سسٹم (ڈی اے ایس) کی وجہ سے بجلی کی کٹوتی ہو رہی ہے-انہوں نے بتایا کہ ”سال کے ان دنوں میں عام طور پربجلی کے استعمال میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے، جب زیادہ پاور استعمال کیا جاتا ہے تو ایک سے دوسرے ٹرانسفارمر کی طرف منتقلی کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں ایک سو پچاس فیڈر پائے جاتے ہوں،خاص طور پر مضافاتی علاقوں میں بجلی کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ اسٹیشنوں کی تعداد جتنی تھی اتنی ہی ہے“-