لوک سبھا انتخابات کے بعد مہا گٹھ بندھن ختم ہوجائے گا این ڈی اے کو 300؍ سے زیادہ حلقوں میں کامیابی ملے گی: یڈ یورپا
شیموگہ،8؍ اپریل (ایس او نیوز) جس وقت نریندرمودی نے وزیر اعظم کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا تھا ملک کی مالی حالت نہایت خستہ تھی۔مگر آج امریکہ، چائنا سمیت دنیا کے اہم ممالک کی نگاہیں ملک کی مالی حالت پر ٹکی ہوئی ہیں۔اس طرح کا سدھار لانے کا اعزاز وزیر اعظم نریندر مودی کو حاصل ہے۔کئی اداروں کی جانب سے کئے گئے سروے کے مطابق حالیہ لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کو 300؍ سے زیادہ سیٹوں پر کامیابی ملنے کی توقع ہے اور دوبارہ نریندر مودی کا وزیر اعظم بننا طے ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد مہا گٹھ بندھن کا خاتمہ ہوجائے گا۔یہ بات بی جے پی کے ریاستی صدر وسابق وزیر اعلیٰ بی ایس یڈ یورپا نے کہی۔
انہوں نے یہاں ٹاؤن کے مالے ریکری میں واقع بی جے پی دفتر میں منعقدہ پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پلوامہ حملے کے بعد وزیر اعظم نریندرمودی کی طرف سے کی گئی کارروائی سے ملک کی عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور عوام چاہتے ہیں کہ نریندر مودی دوبارہ وزیر اعظم بنیں ۔یڈ یورپا نے کہا کہ ملک بھر میں بی جے پی کی لہر ہے اور نریندرمودی کو وزیر اعظم بنانے کے لئے عوام بے چین ہیں۔ریاست میں بی جے پی نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں جن حلقوں میں کامیابی حاصل کی تھی ، وہاں دوبارہ کامیابی حاصل کرے گی اور اس مرتبہ کم سے کم 22؍ حلقوں میں بی جے پی امیدوار کامیاب ہوں گے ۔ریاست میں مخلوط حکومت کامیاب نہیں ہوگی۔انتخابات کے بعد آپسی جھگڑوں میں گھِر کر حکومت خود بخود گرجائے گی۔ایڈی یورپا نے کہاکہ ریاست کے انکم ٹیکس آفیسر ایمانداری سے کام کررہے ہیں اور بد عنوانوں کے گھروں پر چھاپے مارکر سچائی کا پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ایسے میں اپوزیشن والوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندرمودی اس ادارے کا غلط فائدہ اٹھارہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے اعلان کیا تھا کہ انہیں اقتدار پر لایا گیا تو اندرون 24؍ گھنٹے کسانوں کے 46؍ ہزار کروڑ کے قرض معاف کردئے جائیں گے۔مگر کسانوں کے قرض معافی کی رقم صرف ساڑھے چار ہزار کروڑ روپئے جاری ہوئی ہے۔اقتدار حاصل کئے 9؍ ماہ کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی کمار سوامی قومیائے گئے بینکوں کے قرض معاف نہیں کرسکے ہیں۔کمار سوامی کو صرف اقتدار ہی عزیز ہے ،کسانوں کا مفاد نہیں۔صرف 37؍ سیٹوں پر کامیابی حاصل کرکے ریاست کا وزیر اعلیٰ بننا ریاست کی بد نصیبی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہاسن ضلع میں آبپاشی کے 6؍ منصوبوں کا تعمیری کام شروع کئے بغیر رقم جاری کرکے کمیشن لوٹا گیا ہے۔ریاست کی مخلوط حکومت 20؍ فیصد کمیشن والی حکومت ہے۔اس موقع پر بی جے پی کے ضلعی سکریٹری کے ایس گرومورتی، رامنا، کوٹریش اپا،انور صاب اور دیگر حاضر تھے۔