ہوناورمیں ہوئے پریش میستا قتل معاملے میں بی جے پی کا ہاتھ، کانگریس لیڈر بی کے ہری پرساد نے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں جانچ کا کیا مطالبہ
بھٹکل 7 ڈسمبر (ایس او نیوز)کانگریس لیڈراور ودھان پریشد رکن مسٹر بی کے ہری پرساد نے آج بھٹکل میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ چار سال قبل پٖڑوسی تعلقہ ہوناور میں ہوئے ایک 21 سالہ نوجوان پریش میستا کے قتل میں بی جے پی کا ہاتھ ہے۔
بی کے ہری پرساد نے کہا کہ اس نوجوان کے قتل کا معاملہ سُلجھانا ہے تو پھرسپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں سی بی آئی کے ذریعے جانچ کرائی جائے، ایسا کرنے کی صورت میں ہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔
ودھان پریشد انتخابات میں کانگریس اُمیدوار بھیمنا نائک کے انتخابی پرچار کے موقع پر بی کے ہری پرساد نے کہا کہ 2017 میں سدارمیا کے زیراقتدارحکومت کے دوران پریش میستا کا قتل ہوا تھا جس کے بعد وزیرداخلہ امت شاہ نے پریش میستا کے گھر پہنچ کر وعدہ کیا تھا کہ وہ اس کے قاتلوں کا پتہ لگائیں گے اور اُنہیں سخت سزا دیں گے، گھروالوں کے مطالبہ پر سدرامیا حکومت نے معاملے کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کردی تھی۔ مگر اتنا عرصہ گذرنے کے باوجود ابھی تک قاتلوں کا سراغ نہیں لگایا گیا ہے۔ بی کے ہری پرساد نے الزام لگایا کہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس قتل کی سازش رچی گئی تھی، بی کے ہری پرساد کے مطابق اگر ٹھیک طرح سے جانچ کی جائے تو بی جے پی لیڈر ہی اس قتل میں ملوٹ پائے جانے کا ڈر اُنہیں ستارہا ہے، اسی وجہ سے اس قتل کی ٹھیک طرح سے جانچ نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ جب دستور کوہی تبدیل کرنے کی بات کھلے عام کرتا ہے تو پھر ایسے لوگوں سے انصاف کی کیسے توقع کی جاسکتی ہے ؟ بی کے ہری پرساد نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ روڈ، بریج، گھر، پانی وغیرہ کی بات کرتی ہے، مگر بی جے پی کے لیڈران کو دیکھیں وہ ہمیشہ پاکستان، ہندو۔مسلم یہی باتیں کرتے نظر آئیں گے، وہ ملک کے ڈیولپمنٹ پر کبھی کچھ نہیں کہتے۔
پریس کانفرنس میں سابق ایم ایل اے منکل وئیدیا اور ایڈوکیٹ مزمل قاضیا سمیت کانگریس کے کئی دیگر کارکنان موجود تھے۔