بی جے پی کو 22 سیٹوں پر جیت کا یقین بہت پہلے سے ہے: ایشورپا
بنگلورو، 21مئی (ایس او نیوز) لوک سبھا انتخابات کے متعلق ایکزٹ پولس نے جہاں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے تو دوسری طرف بی جے پی لیڈروں کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ سابق نائب وزیراعلیٰ کے ایس ایشورپا نے ایکزٹ پولس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ اس سے صاف ظاہر ہوگیا ہے کہ مرکز میں مودی کااقتدار پر بنے رہنا صد فیصد طے ہے۔اب تمام پارٹیوں کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ مودی ملک کی سب سے بڑی سیاسی طاقت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر سے کنیا کماری تک ملک کے عوام نے کھل کر مودی کا ساتھ دیا ہے۔ ریاست میں نئی سیاسی صف بندیوں کی پیشین گوئی کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں بدترین شکست کے خوف سے کمار سوامی ابھی سے بی جے پی سے ہاتھ ملانے کی کوشش کررہے ہیں چونکہ کمار سوامی کو ہارنے کی عادت نہیں ہے، اسی لئے وہ بی جے پی سے ہاتھ ملاکر اقتدار پر بنے رہنا چاہتے ہیں۔ لیکن بی جے پی اس کا موقع ہرگز نہیں دے گی۔ انہوں نے کہاکہ انتخابی نتائج جو بھی ہوں لیکن ریاست میں مخلوط حکومت کا برقرار رہنا کافی مشکل ہے، بی جے پی کی طرف سے آپریشن کمل کے جواب میں کانگریس یا جے ڈی ایس کی طرف سے آپریشن کئے جانے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے ایشورپانے کہاکہ ان دونوں پارٹیوں میں اتنی جرأت نہیں ہے کہ بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی کی وفاداری بھی خرید سکے۔ کرناٹک میں کانگریس جے ڈی ایس اتحاد کو ناکام قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلے ہی دن سے ان دونوں پارٹیوں میں اختلافات، وزراء اور قائدین کے ایک دوسرے کے خلاف بیانات سے بی جے پی کو یقین ہوگیاتھاکہ وہ کم از کم 22سیٹوں پر کامیابی حاصل کررہی ہے، یہی بات ایکزٹ پول میں آئی ہے۔ ایک طرف سدرامیا، دوسری طرف بسوراج ہوراٹی، ریاستی وزراء جی ٹی دیوے گوڈا، سارا مہیش، ایم ٹی بی ناگراج ان تمام نے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کی اور ان تمام بیان بازیوں کی آگ میں ریاستی جے ڈی ایس صدر وشواناتھ نے گھی ڈالنے کا کام کیا۔ اس کی وجہ سے ریاست میں ان دونوں پارٹیوں کا اتحاد بکھرکر رہ گیا ہے۔