کابینہ میں توسیع کا مسئلہ بی جے پی میں شدید اختلاف کا سبب، پرانے بی جے پی ممبران اور پارٹی بدلنے والوں میں اقتدار کے لئے رسہ کشی
بنگلورو،26؍نومبر(ایس او نیوز) ایسے مرحلے میں جبکہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کی طرف سے ریاستی کابینہ میں توسیع کرنے کے لئے بی جے پی اعلیٰ کمان کی سطح پر کی گئی کوشش ناکام نظر آ رہی ہے بی جے پی میں وزارت کے دعویداروں کی بے چینی میں بھی اضافہ ہو تا جا رہا ہے اور اقتدار کا حصہ بننے کے لئے بے تاب کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں آنے والے اراکین اسمبلی اور پرانے بی جے پی اراکین اسمبلی میں اسی بات کو لے کر اختلافات بھی دن بدن شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔
چہارشنبہ کے روز ان دو گروپوں میں سے وزارت کے دو اہم دعویداروں نے ایک دوسرے پر حملہ کردیا اور ان کے درمیان تلخ بیان بازی سے یہ صاف نظر آیا ہے ریاستی بی جے پی میں اقتدار کے لئے رسہ کشی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے سیاسی سکریٹری اور رکن اسمبلی رینو کا چاریہ نے جہاں یہ تاثر دیا وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کی توجہ صرف ان اراکین اسمبلی کی طرف ہے جو کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے انہیں ان اراکین اسمبلی کی طرف بھی متوجہ ہونا چاہئے جنہوں نے برسوں بی جے پی میں رہ کر پارٹی سے وفاداری کی ہے۔
رینوکا چاریہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت صرف 17اراکین اسمبلی کی بدولت نہیں بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی حکومت پارٹی کے کارکنوں کی محنت سے قائم ہوئی ہے۔پارٹی سے جب 105اراکین اسمبلی منتخب ہوئے تو اس کے بعد 17اراکین اسمبلی کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے۔ یہ تاثر دینا کہ صرف انہیں کی بدولت بی جے پی حکومت قائم ہوئی ہے غلط ہے۔ اس کے جواب میں سابق وزیر اور رکن کونسل ایم ٹی بی ناگراج نے رینو کا چاریہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو صرف 105اراکین کو ساتھ میں لے کر حکومت بنالینی چاہئے تھی اس نے 17کانگریس اراکین اسمبلی کو زحمت کیو ں دی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کچھ لوگوں کو اگر 105اراکین کی کامیابی کا نشہ ہے تو صرف اتنے ہی اراکین کے ساتھ حکومت بنا کر دکھاتے۔ کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے تو 17اراکین اسمبلی کی قربانی سے آئی ہے اپنے دم پر نہیں۔ جس طرح بی جے پی کے 105/اراکین اسمبلی اہم ہیں اسی طرح اس کے لئے باقی 17اراکین اسمبلی بھی اتنے ہی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں ان لوگوں نے اس یقین کے ساتھ شمولیت اختیار کی ہے کہ اس پارٹی میں اندر والے اور باہر والے کی بنیاد پر کسی طرح کا امتیاز نہیں برتا جائے گا اور انہیں یقین ہے کہ وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا سمیت بی جے پی کے مرکزی قائدین اس پر عمل کریں گے۔