کابینہ میں توسیع کا مسئلہ بی جے پی میں شدید اختلاف کا سبب، پرانے بی جے پی ممبران اور پارٹی بدلنے والوں میں اقتدار کے لئے رسہ کشی

Source: S.O. News Service | Published on 26th November 2020, 10:26 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،26؍نومبر(ایس او نیوز) ایسے مرحلے میں جبکہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کی طرف سے ریاستی کابینہ میں توسیع کرنے کے لئے بی جے پی اعلیٰ کمان کی سطح پر کی گئی کوشش ناکام نظر آ رہی ہے بی جے پی میں وزارت کے دعویداروں کی بے چینی میں بھی اضافہ ہو تا جا رہا ہے اور اقتدار کا حصہ بننے کے لئے بے تاب کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں آنے والے اراکین اسمبلی اور پرانے بی جے پی اراکین اسمبلی میں اسی بات کو لے کر اختلافات بھی دن بدن شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔

چہارشنبہ کے روز ان دو گروپوں میں سے وزارت کے دو اہم دعویداروں نے ایک دوسرے پر حملہ کردیا اور ان کے درمیان تلخ بیان بازی سے یہ صاف نظر آیا ہے ریاستی بی جے پی میں اقتدار کے لئے رسہ کشی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے سیاسی سکریٹری اور رکن اسمبلی رینو کا چاریہ نے جہاں یہ تاثر دیا وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کی توجہ صرف ان اراکین اسمبلی کی طرف ہے جو کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے انہیں ان اراکین اسمبلی کی طرف بھی متوجہ ہونا چاہئے جنہوں نے برسوں بی جے پی میں رہ کر پارٹی سے وفاداری کی ہے۔

رینوکا چاریہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت صرف 17اراکین اسمبلی کی بدولت نہیں بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی حکومت پارٹی کے کارکنوں کی محنت سے قائم ہوئی ہے۔پارٹی سے جب 105اراکین اسمبلی منتخب ہوئے تو اس کے بعد 17اراکین اسمبلی کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے۔ یہ تاثر دینا کہ صرف انہیں کی بدولت بی جے پی حکومت قائم ہوئی ہے غلط ہے۔ اس کے جواب میں سابق وزیر اور رکن کونسل ایم ٹی بی ناگراج نے رینو کا چاریہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو صرف 105اراکین کو ساتھ میں لے کر حکومت بنالینی چاہئے تھی اس نے 17کانگریس اراکین اسمبلی کو زحمت کیو ں دی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کچھ لوگوں کو اگر 105اراکین کی کامیابی کا نشہ ہے تو صرف اتنے ہی اراکین کے ساتھ حکومت بنا کر دکھاتے۔ کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے تو 17اراکین اسمبلی کی قربانی سے آئی ہے اپنے دم پر نہیں۔ جس طرح بی جے پی کے 105/اراکین اسمبلی اہم ہیں اسی طرح اس کے لئے باقی 17اراکین اسمبلی بھی اتنے ہی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں ان لوگوں نے اس یقین کے ساتھ شمولیت اختیار کی ہے کہ اس پارٹی میں اندر والے اور باہر والے کی بنیاد پر کسی طرح کا امتیاز نہیں برتا جائے گا اور انہیں یقین ہے کہ وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا سمیت بی جے پی کے مرکزی قائدین اس پر عمل کریں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...