کورونا کے قہر سے قطع نظرفرقہ وارانہ ایجنڈہ پر بی جے پی متوجہ، ریاست میں ایک بار پھر انسداد گؤ کشی قانون لانے کی تیاری
بنگلورو،12؍جولائی(سالار نیوز)ایسے مرحلے میں جبکہ ریاست کے عوام کورونا وائرس کے قہر سے بدحال ہیں، ریاست کی بی جے پی حکومت خاموشی سے اپنا فرقہ وارانہ ایجنڈہ نافذ کرنے کی تیاریوں میں لگی ہوئی ہے۔
ریاستی وزیر برائے مویشی پالن پربھو چوہان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کرناٹک عنقریب انسداد گؤکشی قانون2012نافذ کرنے کی تیاریوں میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کے نفاذ کے لئے اترپردیش اور گجرات میں رائج انسداد گؤکشی قانون کا ماڈل کا جائزہ لیاجاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی لیجس لیچر میں اس قانون کے منظور ہوتے ہی ریاست میں گؤکشی کے ساتھ ساتھ گائے کی غیرقانونی اجازت پر بھی مکمل پابندی لگادی جائے گی۔ اس کے علاوہ دیگر ریاستوں سے گائے کی اسمگلنگ پر پابندی لگ جائے گی۔وزیر موصوف نے بتایا کہ ریاستی حکومت مختلف اضلاع میں گائے کی دیکھ بھال کے لئے موجود گؤشالہ کو مضبوط کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ،آسام، بہار، دہلی،گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں کشمیر، جھارکھنڈ،مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، اڑیسہ، پنجاب،تملناڈواور اترپردیش میں انسداد گؤ کشی قانون لاگو ہے۔ انہی بنیادوں پر حکومت،کرناٹک میں ایک مؤثر قانون لانے پر غور کررہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2010میں کرناٹک کی ایڈی یورپا حکومت نے ایسا ہی ایک قانون اسمبلی میں پیش کیا جو2012میں منظور کیاگیاتھا، لیکن اس وقت مرکزی وزارت داخلہ نے اس قانون میں چند تبدیلیوں کی ہدایت دیتے ہوئے مسودہ کو لوٹادیاتھا۔بعد میں کرناٹک میں اقتدار پرآنے والی سدارامیا حکومت نے 2012میں منظورکئے گئے قانون کو واپس لے لیا۔اب جبکہ کرناٹک میں دوبارہ بی جے پی حکومت اقتدار پر ہے یہ قانون لانے کی تیاری کی جارہی ہے۔