حکومت نے وزارت کا بنایا ہے مذاق ۔ قلمدان بدلنے کا کھیل جاری،  سدھا کر کو میڈیکل ایجوکیشن واپس، مادھو سوامی اور آنند سنگھ کے قلمدانوں میں ادلا بدلی۔ آنند سنگھ مستعفی ہوسکتے ہیں

Source: S.O. News Service | Published on 26th January 2021, 1:07 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 26؍ جنوری (ایس او نیوز)  وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا نے  دوبارہ دو وزراء  کے قلمدان بدلے ہیں۔ بی جے پی کے سینئر رکن اسمبلی جے سی مادھو سوامی ، آنند سنگھ اور سی پی یوگیشور کے قلمدان دو بارہ بدلے گئے ہیں جبکہ وزیر صحت ڈاکٹر کے سدھا کر صحت کے ساتھ میڈیکل تعلم کا قلمدان واپس حاصل کرنے میں کامیاب رہے ۔ مادھو سوامی کو پہلے سیاحت اور محکمہ ماحولیات کے قلمدان دئے گئے تھے لیکن مستعفی ہوجانے کے اعلان کے بعد وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا نے اپنے قریبی وزیر سی پی یوگیشور سے بات کرکے ان کا قلمدان چھوٹی آبپاشی مادھو سوامی کو دے دیا۔ جبکہ سیاحت ماحولیات یوگیشور کو سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آنند سنگھ کو بنیادی ڈھانچوں کی ترقی کے ساتھ حج وقف کے قلمدان بھی دئے گئے ہیں۔ اچانک دیر رات ہوئی تبدیلی سے قبل دونوں وزراء  نہیں دئے گئے قلمدانوں سے بالکل مطمئن نہیں تھے۔ دونوں وزراء  مادھو سوامی اور آنند سنگھ نے وزارت سے مستعفی ہوجانے کی دھمکی بھی دے دی تھی۔ حالانکہ کابینہ میں حالیہ توسیع اور قلمدانوں کی تبدیلی سے ناراض وزراء  کی ناراضی دور کرنے کے مقصد سے آج دوبارہ چند وزراء  کے قلمدانوں میں تبدیلی کی گئی ۔ 

اس سے قبل پیر کے دن مادھو سوامی سے قانون امور پارلیمان جیسے طاقتور قلمدان چھین کر وزیر اعلیٰ نے میڈیکل تعلیم اور کنڑا اینڈ کلچر کے قلمدان دئے تھے۔ ان قلمدانوں سے وہ کافی ناراض تھے۔ 22؍ جنوری کو معمولی تبدیلی کرتے ہوئے مادھو سوامی سے کنڑا اینڈ کلچر واپس لے کر انہیں میڈیکل تعلیم کے ساتھ حج اینڈ وقف کا قلمدان دیا گیا تھا ۔ اس سے بھی وہ ناراض تھے ۔ آج انہیں وزارت سیاحت اور ماحولیات کے قلمدان دئے گئے تو ان کی ناراضی مزید بڑھ گئی تھی۔ 21؍ جنوری کو آنند سنگھ کو ٹورزم اور ماحولیات کے قلمدان دئے گئے تھے جبکہ جنگلات کا قلمدان ان سے واپس لے لیا گیا تھا۔آج انہیں دئے گئے قلمدان واپس لے کر بنیاد ڈھانچوں کی ترقی ،حج  اور اوقاف دئے جانے پر بھی وہ ناراض ہیں۔ 

ذرائع کے مطابق آنند سنگھ انہیں دئے گئے قلمدانوں سے ناخوش ہیں۔ وزارت سے ان کے استعفیٰ دئے جانے کا بھی امکان ہے اور 26؍جنوری کو یوم جمہوریہ تقریب کے بعد وہ استعفیٰ کا فیصلہ کرسکتے ہیں حالانکہ ان کو منانے کی کوشش جاری ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...