کرناٹک سی ایم کا دعویٰ: جے ڈی ایس ممبر اسمبلی کو بی جے پی لیڈر نے دس کروڑکی پیش کش کی
بنگلورو،20/جون (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) کرناٹک میں حکومت گرانے کے لیے ’آپریشن لوٹس‘ کا ڈر مخلوط حکومت کو دوبارہ ستانے لگا ہے۔وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے بی جے پی پر ان کی پارٹی کے ایک رکن اسمبلی کو رشوت دینے کی کوشش کا الزام لگایا۔رام نگر میں ایک گاؤں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کمارسوامی نے کہا کہ حکومت گرانے کے لیے مسلسل کوشش ہو رہی ہے اور کون اس کے پیچھے ہے، وہ اسے جانتے ہیں۔اپنے دعوے کی حمایت میں وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ جب وہ رام نگر سے بدادی جا رہے تھے تو پیر کی رات گیارہ بجے کے قریب ان کے ایک ممبر اسمبلی نے ان سے بات کی۔وزیراعلیٰ نے الزام لگایاہے کہ رکن اسمبلی نے کہا کہ آدھے گھنٹے پہلے بی جے پی کے ایک لیڈر نے انہیں فون کیا۔لیڈر نے کہا کہ کل شام تک حکومت گرنے والی ہے۔ انہوں نے الزام لگایاکہ اس رہنما نے کہا کہ کانگریس اور جے ڈی ایس کے نو ممبر اسمبلی پہلے ہی دستخط کر چکے ہیں۔لیڈر نے کہاہے کہ اگر ایم ایل اے متفق ہوتے ہیں تو ان کے ٹھکانے پر 10 کروڑ روپے پہنچا دیے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ مسلسل جاری ہے۔حکومت گرانے کے لئے بی جے پی نے رقم تیار کررکھی ہے۔ کمارسوامی نے نہ تو اس ممبر اسمبلی کا نام، نہ ہی بی جے پی کے اس لیڈر کا نام بتایا جس نے ان سے رابطہ کیا تھا۔بی جے پی ترجمان جی مدھوسودن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بے بنیاد الزام لگا رہے ہیں۔ ساتھ ہی کمارسوامی نے کہاکہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ آپ کی توقعات کو پورا کروں گا۔میں ہر روز جس دور سے گزر رہا ہوں اس کوبیان نہیں کر سکتا۔میں آپ کے ساتھ اس کو شیئر کرنا چاہتا ہوں، لیکن نہیں کر سکتا۔لیکن صوبہ کے لوگوں کے ہر مسئلہ کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔میرے پاس حکومت کو آسانی سے چلانے کی ذمہ داری ہے۔