بی جے پی رکن اسمبلی اور بیٹے کا تھانہ پر دھاوا، چھیڑخانی کا ملزم چھڑا لے گئے، راہل-پرینکا کی یوگی پر شدید تنقید
نئی دہلی،18؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) اتر پردیش میں جرائم کا بول بالا ہے ہی جرائم پیشہ افراد اور قتل و غارت کے ملزمان سے برسر اقتدار جماعت سے ساز باز کا بھی لگاتار انکشاف ہو رہا ہے۔ حال ہی میں بلیا میں پولیس اور انتظامیہ کے افسران کے سامنے قتل کی واردات انجام دینے کے ملزم دھیریندر سنگھ کی حمایت میں بی جے پی کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ کھلے عام بیان دے رہے ہیں۔ لکھیم پور کھیری میں اس سے بھی ایک قدم آگے جاتے ہوئے بی جے پی کے رکن اسمبلی لوکیندر بہادر نے اپنے بیٹے کے ہمراہ تھانہ پر دھاوا بول دیا اور چھیڑخانی کے ایک ملزم کو رہا کروا کر اپنے ساتھ لے گئے۔
اس واقعہ پر کانگرس کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ پرینکا گاندھی نے خبر کو ٹوئٹر پر بھی شیئر کرتے ہوئے تبصرہ کیا اور پوچھا کہ ’’کیا یوپی کے سی ایم بتائیں گے کہ یہ کس ’مشن‘ کے تحت ہو رہا ہے؟ بیٹی بچاؤ یا اپرادھی (مجرم) بچاؤ۔‘‘
وہیں راہل گاندھی نے بھی ٹوئٹر پر اسی معاملہ کی ہندی خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے۔ راہل گاندھی نے لکھا، ’’اس کی شروعات کس طرح سے ہوئی ’بیٹی بچاؤ‘ اور اب یہ کیا بن گیا ہے ’اپرادھی بچاؤ‘۔‘‘
لکھیم پور کھیری کا یہ معاملہ جمعہ کے روز اس وقت پیش آیا جب محمدی کوتوالی پولیس نے چھیڑخانی کے ایک ملزم کو حراست میں لے لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم بی جے پی کا کارکن ہے۔ جیسے ہی اس کی اطلاع رکن اسمبلی لوکیندر بہادر کو ہوئی انہوں نے اپنے بیٹے اور سینکڑوں کارکنان کے ساتھ تھانہ پر دھاوا بول دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق رکن اسمبلی نے پولیس کے ساتھ بدسلوکی کی اور چھیڑ خانی کے ملزم کو زبردستی تھانہ سے رہا کروا لیا۔ تاہم پولیس اور انتظامیہ کے افسران اس واقعہ پر کچھ بھی بولنے سے گریز کر رہے ہیں۔