کرناٹک اسمبلی: بی جے پی حکومت کی طرف سے سی اے اے کی حمایت میں قرار داد منظور کرنے کی تیاری
بنگلورو،18/فروری(ایس او نیوز) ریاستی اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز گورنر کے خطبہ کے ساتھ شروع ہوا۔ اس اجلاس کے دوران بی جے پی حکومت کی طرف سے شہریت قانون کی حمایت میں قرار داد منظور کرنے کے لئے سرکاری حلقوں میں تیاریاں شروع ہو چکی ہیں۔ ریاستی حکومت کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت کی طرف سے اسمبلی میں یہ قرار داد 2اور 3مارچ کو اسمبلی میں آئین پر ہونے والی خصوصی بحث کے اختتامی مرحلے میں پیش کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ حالانکہ یہ یقینی ہے کہ اپوزیشن کانگریس اور جے ڈی ایس کی طرف سے اس کی شدید مخالفت کی جائے گی لیکن اکثریت کے بل پر حکومت اسمبلی میں ایسی قرار دا د منظور کروانے کی تیار ی میں لگ گئی ہے۔ اس سے پہلے گجرات اسمبلی میں جنوری کے دوران شہریت قانو ن کی حمایت میں قرار داد منظور کی جا چکی ہے اور شہریت قانو ن لانے کے لئے وہاں کی اسمبلی نے وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو مبارکباد پیش کی جبکہ دیگر ریاستوں کیرلا، راجستھان، پنجاب، مدھیہ پردیش اور مغربی بنگال نے شہریت قانو ن کے خلاف قرار دادیں منظور کی ہیں ان کے ساتھ اب تلنگانہ حکومت نے بھی سی اے اے کے خلاف قرار داد منظور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسے میں جنوبی ہند سے مرکزی حکومت کی حمایت کے لئے کرناٹک سے سی اے اے کی حمایت میں قرارداد منظور کی جائے اس کے لئے ریاستی بی جے پی قیادت کی طر ف سے پہل کی گئی ہے۔حالانکہ بعض حلقوں میں یہ اندیشہ ظاہر کیا جار ہا تھا کہ لیجس لیچر کے مشترکہ اجلاس سے گورنر واجو بھائی والا کے خطاب میں سی اے اے کا تذکرہ شامل رہے گا۔ اسی خدشہ کو بنیاد بنا کر گورنر کے خطبہ میں حکومت نے سی اے اے کا تذکرہ شامل نہیں کیا۔ اب جبکہ لیجس لیچر اجلاس کے دوسرے حصہ میں آئین پر بحث ہو گی حکومت اسی بحث کے مرحلے میں شہریت قانون کی بی جے پی اراکین کی طرف سے پرزور حمایت کی جائے گی اور اسی دوران اسمبلی میں قرارداد منظور کرالی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ دراصل اسمبلی میں غیر متوقع طور پر آئین کے متعلق دو روزہ بحث کرانے کا فیصلہ بھی اسی منصوبے کے تحت لیا گیا ہے کہ اس بحث کا اختتام شہریت قانون کی حمایت کے اعلان کے ساتھ ہو۔