بی جے پی قیادت مستقبل کے رول کافیصلہ کرے گی ، میں ریاستی وزیر یاریاستی صدر بننے کی خواہش نہیں رکھتا:وجیندرا
بنگلورو،17؍اگست(ایس او نیوز) سیاسی حلقوں میں یہ خبریں گشت کررہی ہیں کہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کے بیٹے بی وائی وجیندرا‘بومئی کابینہ میں وزیر بننے یا ریاست کی بی جے پی یونٹ کے صدر بننے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے وجیندرا نے آج کہا کہ پارٹی قیادت ان کے مستقبل کے رول کافیصلہ کرے گی۔وجیندرا سے کئے گئے سوالات پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ان کے والد ایڈی یورپا نے پارٹی کے لئے ریلیوں کااہتمام کیا،مارچ نکالے۔ انہیں اس وقت یہ علم نہیں تھا کہ پارٹی اقتدار پر آئے گی اور وہ وزیر اعلیٰ بن جائیں گے۔ اسی طرح راگنا(بھائی اور شیموگہ کے رکن پارلیمان بی وائی راگھویندرا)اور میں خود پارٹی کی ریاستی یونٹ کے نائب صدر کی حیثیت سے پارٹی کے فرایم ورک میں رہ کر کام کررہے ہیں۔یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کسی خواہش یاپوزیشن کو اپنے ذہن میں رکھ کرکام نہیں کررہے ہیں۔ انہیں یقین ہے کہ لوگ ایک دن ان کی خدمات کا ضرور اعتراف کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میرے وزیر یا ریاستی صدر بننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہماری ایک قومی پارٹی ہے،علاقائی پارٹی نہیں۔ ہماری پارٹی میں ریاستی اور مرکزی قیادت ہے۔ کسی کو کب کیا پوزیشن یا ذمہ داری دینی ہے پارٹی قیادت فیصلہ کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل بھی یہ خبریں تھی کہ بزرگ لیڈر ایڈی ایورپا پارٹی قیادت اور وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی پر دباؤ ڈالا تھا کہ نئی کابینہ میں ان کے چھوٹے بیٹے وجیندرا کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے بتاے کہ پارٹی کے نائب صدر کی حیثیت سے انہوں نے ریاست کرناٹک کے مختلف مقامات کادورہ کیا۔ پارٹی کے قومی صدرجے پی نڈا چاہتے ہیں کہ ہمیں اولڈمیسور علاقہ پر زیادہ توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کے آر پیٹ اور سرا کے وسط مدتی انتخابات علاقائی ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پارٹی کو مزید مضبوط کرنا چاہئے۔ وجیندرا نے مزید کہا کہ پچھلے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کرناٹک میں 224اسمبلی سیٹوں 104تا 110سیٹیں حاصل کرسکتی تھی۔ لیکن ایڈی یورپا کا یہ خواب ہے کہ 2023ء میں ہونے والے اگلے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی واضح اکثریت کے ساتھ اقتدار پرآئے،دونوں ایڈی یورپا اور نڈا کاخواب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اولڈ میسور علاقہ پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے اور میں خود اس علاقہ میں زیادہ شامل رہوں گا۔ان سے متعلق دیئے جارہے غلط اور بے بنیاد بیانات پر برہمی ظاہر کی کہ وہ وجیندرا بومئی انتظامیہ میں زیادہ مداخلت کررہے ہیں۔ اس پر وجیندرا نے کہا کہ بسون گوڈا پاٹل نے یتنال جوپارٹی کے سینئر رکن اسمبلی بھی ہیں،وجیندرا پر بارہا انتظامیہ میں مداخلت کا الزام بھی لگایا ہے۔