سب انسپکٹر بھرتی گھپلے میں حکومت اہم شخصیات کو بچانے کی کوشش میں:پرینک کھرگے
بنگلورو، 19؍دسمبر(ایس او نیوز)سابق ریاستی وزیر اور کانگریس کے شعبہ مواصلات کے چیرمین پرینک کھرگے نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت پولیس سب انسپکٹروں کی بھرتی کے گھپلے پر دہ ڈالنے اور اس میں شامل وزراء، اراکین اسمبلی اور دیگر سیاستدانوں کو بچانے میں لگی ہوئی ہے۔
کے پی سی سی دفتر میں ہفتہ کے روز ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی وزیر داخلہ ارگا گیانیندرا اس کیس میں بارسوخ لوگوں کو بچانے کی کوشش میں لگے ہیں اور کیس کی ساری جانچ کو صرف ایک اعلیٰ افسر امرت پال تک محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس معاملے میں ایک امیدوار کی فون پر بات چیت کا آڈیو سامنے آیا ہے جس میں اس نے تین اراکین اسمبلی اور ریاستی پولیس کے ڈائرکٹر جنرل کے ملوث ہونے سے متعلق انہوں نے خودشواہد فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے،لیکن حکومت کی طرف سے اس معاملے میں کوئی پہل نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ امیدوار کی بات چیت وزیر داخلہ سے فون پر ہوئی ہے جس کی ریکارڈنگ سامنے آئی ہے۔ پرینک کھرگے نے پریس کانفرنس کے دوران مبینہ آڈیو کلپ چلاتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ سے بات چیت کے دوران یہ کہا گیا ہے کہ اس امیدوار نے وزیر داخلہ سے مل کر تین اراکین اسمبلی اور ڈی جی پی کے خلاف ثبوت فراہم کئے ہیں۔ اس کے بعد بھی اگر پولیس کی جانچ اس سمت میں نہیں ہو رہی ہے تو اس سے پتا چلتا ہے کہ جانچ میں پولیس ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تکنیکی وجوہات کا بہانہ بنا کر اس معاملے کے ایک کلیدی ملزم کو ضمانت مل گئی ہے، پولیس کی جانچ کے ناکام ہونے کا اس سے بڑا اور کیا ثبوت چاہئے۔ اس معاملے میں ایک اور آڈیو میں رکن اسمبلی کی آواز تھی اس رکن اسمبلی میں ایوان میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ آواز انہی کی تھی پھر کارروائی اب تک کیوں نہیں کی گئی۔پرینک کھرگے نے کہا کہ اخباری بیان کی بنیاد پر بیان دینے کے لئے پولیس نے ا ن کو نوٹس دیا۔ اسی بنیاد پر بیان دینے والے بسونا گوڈا پاٹل یتنال کو اب تک کیوں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا؟انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں بارسوخ لوگوں کو بچانے کی کوشش کے خلاف کے پی سی سی کے شعبہ قانون کے سربراہ پونپا کی جانب سے مفاد عامہ عرضی دائر کی گئی ہے جس پر جلد ہی سماعت ہونے والی ہے۔