مرکزی اور ریاستی بی جے پی حکومتیں کورونا وائرس سے نپٹنے میں ناکام ؛ رام مندر سپریم کورٹ کے فیصلہ سے بن رہا ہے ، مودی اپنے سر سہرانہ بنادھیں : کانگریس
بنگلورو،31؍ مئی (ایس او نیوز) کرناٹک میں کانگریس نے کہا ہے کہ اس ملک کو ترقی کی راہ پر لانے کے لئے پچھلے 50 سال کے دوران جو محنت ہوئی تھی مودی نے اپنے 6 سالہ دور اقتدار میں اس ساری محنت پر پانی پھیر دیا ہے اور ملک کو انہوں نے اسی مقام پر پہنچا دیا ہے جب ملک کی حیثیت صفر تھی ۔کے پی سی سی صدر ڈی کے شیو کمار اور ریاستی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے کے پی سی سی دفتر میں ایک مشترکہ اخباری کانفرنس کے دوران یہ بات کہی۔
ان دونوں نے کہا کہ کورونا وائرس اور اس سے جو معاشی بحران ملک میں پیدا ہوا ہے اس سے نپٹنے میں مرکزی اور ریاستی دونوں حکومتیں بری طرح ناکام رہی ہیں۔ عوام کے نام وزیر اعلیٰ مودی کے پیغام میں مودی کی طرف سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے متعلق فیصلے کو اپنی حکومت کی کامیابی قرار دیئے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ یہ مندر سپر یم کورٹ کے فیصلے کے سبب بن رہا ہے، اس میں مودی حکومت کا کوئی رول نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان جذباتی مسائل پر بولنے کے بجائے یہ بتانا چاہئے کہ ملک میں گزشتہ 6 سال کے دوران بے روز گاری میں اضافہ کیوں ہوا ہے۔ ملک معاشی بحران کا شکار کس لئے ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی بدنظمی کی وجہ سے ملک کا جی ڈی پی گزشتہ 11 سال کے مقابلے سب سے کم سطح پر آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اور سری لنکا جیسے ممالک کا جی ڈی پی ہندوستانی سے کافی بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کے نام تحریری پیغام دینے کی بجائے مودی کو اتنی جرأت جٹانی چاہئے کہ وہ غیر جانبدار میڈیا کے ساتھ بات کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ صرف جذباتی موضوعات اچھال کر عوام میں نفرت کو ہوا دینے کی کوشش کرنے والوں کی قیادت زیادہ دنوں تک نہیں چلے گی۔ ملک کی معاشی حالت تباہی کے دہانے پر ہے۔ نوجوان اپنے مستقبل کو بچانے کی فکر میں سڑکوں پر آچکے ہیں۔کاشت کار طبقہ مرکزی حکومت سے ناخوش ہے ۔ سرمایہ کاروں کو خوش کرنے کے لئے کسانوں کے لئے نقصاندہ اے پی ایم سی ترمیم قانون لایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اس طرح کا قانون بنانے کا اختیار نہیں ، اس کے باوجود ان ریاستی حکومتوں کو مجبورکیا گیا ہے جو بی جے پی سے وابستہ ہیں۔
اس موقع پر کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ ملک کی آزاد ی سے لے کر اب تک اس قدر عوام دشمن حکومت کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے تعاون سے مودی ملک کے وزیر اعظم بنے اور اب انہی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع مہیا کروانے کی بجائے ان کو سڑکوں پر چھوڑ دیا ۔ بین الاقوامی بازاروں میں تیل کی قیمت گھٹ رہی ہے لیکن ہندوستنا میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ دیگر ممالک میں کورونا وائرس سے عوام کو راحت پہنچانے کے لئے ٹیکس میں چھوٹ دی جارہی ہے لیکن ہندوستان میں عوام کو کس طرح لوٹا جائے اس کی منصوبہ بندی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر جی ڈی پی گھٹ کر محض 0.1 فیصد رہ گیا ہے۔ کورونا وائرس سے نپٹنے یا اسے روکنے کے معاملہ میں مرکزی اور ریاستی حکومت پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے سبب سب سے زیادہ شعبہ تعلیم متاثر ہوا، لیکن اس شعبہ سے وابستہ طلبائ کے مستقبل کی حفاظت کس طرح ہو اس کے بارے میں حکومت کے پاس کوئی حکمت عملی موجود نہیں۔