بی جے پی کو زبردست جھٹکا،ہرک سنگھ راوت کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں
نئی دہلی، 17؍ جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی) اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو آج زبردست جھٹکا لگ سکتا ہے کیونکہ کابینہ وزیر ہرک سنگھ راوت کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں ۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے بی جے پی نے کابینی وزیر ہرک سنگھ راوت کو چھ سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا ہے۔ واضح رہے ہرک سنگھ راوت کابینہ سے پہلے ہی استعفی دے چکے تھے جس کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا اور ان کو منانے کی کوشش کی جا رہی تھی لیکن اب ان کا استعفی بھی قبول کرنے کے لئے کہہ دیا گیا ہے۔
بی جے پی کے ریاستی صدر مدن کوشک کے حوالے سے پارٹی کے میڈیا انچارج منویر سنگھ چوہان نے کہا کہ ڈاکٹر راوت کو ڈسپلن کی خلاف ورزی کے سبب پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں ڈسپلن کی خلاف ورزی قبول نہیں کی جائے گی۔
غور طلب ہے کہ مسٹر راوت ماضی میں کئی بار ’دَل بدَل‘ کرنے کے ساتھ ہی متنازعہ بیان بازی کرتے رہے ہیں۔ سنہ 2016 میں کانگریس حکومت میں وزیر رہتے ہوئے انہوں نے وزیر اعلیٰ اور حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر کے حکومت کو گرا دیا تھا۔ اس کے بعد نو اراکین اسمبلی کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ سنہ 2017 میں انھیں ریاست کی بی جے پی حکومت میں وزیر بھی بنایا گیا تھا۔ یہاں بھی کئی بار ان پر ہٹ دھرمی کے الزامات لگے۔ ہرک سنگھ راوت کا بی جے پی سے نکالا جانا بی جے پی کے لئے ایک زبردست سیاسی جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے خلاف پہلے ہی کافی ناراضگی ہے اور پانچ سال کے دوران تین تین وزیر بنانا اس کے خلاف جا رہا ہے۔