بی جے پی نے بنگلورو کے جی ہلی اور ڈی جے ہلی تشدد کا موازنہ کشمیر سے کیا، فسادمیں بیرون ریاست کے افرادشامل رہنے کا گمان ہونے لگاہے:اروندلمباولی
بنگلورو،17؍اگست(ایس او نیوز) کے جی ہلی اورڈی جے ہلی میں چاردن قبل ہوئے فسادمعاملہ میں سیاسی بیان بازی کا بازارگرم ہوگیاہے۔مختلف سیاسی پارٹیوں کے وفود کی جانب سے تشددزدہ علاقوں کادورہ کرکے زمینی حقائق کی جانچ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ کانگریس پارٹی کی ستیہ شودھناکمیٹی نے کل تشددکی زدمیں آئے علاقوں کادورہ کیا۔اس کے بعدآج برسراقتداربی جے پی کے ایک وفدنے مذکورہ علاقوں کا معائنہ کیا۔ اروندلمباولی،رکن پارلیمان پی سی موہن،چھلوادی نارائن سوامی،مالکیاگتے دارپرمشتمل وفدنے آج تشددزدہ علاقو ں کامعائنہ کیا۔رکن اسمبلی اکھنڈسرینواس مورتی،بی جے پی کارکن ارون،فیس بک میں گستاخانہ موادشیئرکرنے والے نوین کے مکانو ں کے علاوہ ڈی جے ہلی پولیس تھانہ کا بھی بی جے پی وفدنے دورہ کیا۔ اس دورا ن آراے ایف کے 4ٹکڑیاں ودیگرمحافظ دستے حفاظت پر مامورتھے۔ اس موقع پر ارندلمباولی نے کہا کہ اس قسم کے شرمناک واقعہ پرکانگریس کیو ں خاموش ہے؟کیوں مذمت نہیں کررہی ہے؟تشدد کے دوران رکن اسمبلی کا مکان اتفاق سے نذرآتش ہوگیا اوربی جے پی والوں کی اشتعال انگیزی کی وجہ سے تشددبرپاہواہے۔کانگریس کے اس الزام پربرہمی ظاہرکرتے ہوئے لمباولی نے کہا کہ ایسے بیان دینے سے کانگریس کوگریزکرناچاہئے۔ لمباولی نے کہاکہ نوین وہ مکانات جوکرایہ پردئے گئے ہیں ان مکانات کوکیوں جلایاگیا؟فیس بک میں نوین نے گستاخانہ موادڈالاتھا جس کی وجہ سے یہ فساد ہوا اورمعاملہ یہاں تک پہنچا۔اس نے شام 5بجے فیس بک میں گستاخانہ مودشیئرکیاتھا کیا اتنے وقت کے دوران 8تا 10ہزارافرادجمع ہوسکتے ہیں؟ کیایہ سب کچھ اچانک ہواہے؟ ان تمام امورپرغورکرنے کے بعدیہ سوال پیداہوتاہے کہ تین چارگھنٹوں میں اتناسب کچھ ہوجانا یہ سوچنے پرمجبورکرتاہے کہ آیایہ تشدد منصوبہ بندتھا؟کیا 8تا 10ہزارافرادبی جے پی والے ہوسکتے ہیں؟۔ انہوں نے کہا میں کئی مرتبہ کشمیرگیاہوں مگروہاں اس قسم کے حالات کبھی نہیں دیکھے۔اگراس کوایسے ہی چھوڑدیاجاتاہے تو پھرکرناٹک اس قسم کی خطرناک سرگرمیوں کی ریاست بن سکتی ہے۔ پارٹی وفاداری اوپراٹھ کرہم اس تشددکی مذمت کرتے ہیں۔اس موقع پر لمباولی نے پولیس کی گولی بارکودرست قراردیا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس یہ الزام لگارہی ہے کہ تشددمعاملہ میں پولیس معصوم نوجوانو ں کوگرفتارکررہی ہے۔ اس پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے لمباولی نے کہاکہ کون معصوم ہیں؟ پولیس فائرنگ میں زخمی کی افراد علاج کے دوران اسپتال فرارہونے کی بھی اطلاع ہے۔ اس لیے معاملہ بین ریاستی معلوم ہوتاہے۔یہ ملک کی حفاظت اورتحفظ کا معاملہ ہے۔اسی لیے ہم وفدکی شکل میں یہاں معائنہ کے لیے آئے ہیں۔