مخلوط حکومت کو گرانے بی جے پی کا خواب کبھی شرمندہئ تعبیر نہیں ہوگا: ڈی کے شیوکمار
بنگلورو،16/مئی(ایس او نیوز) سابق نائب وزیراعلیٰ اور متنازعہ بیان دینے کے لئے بدنام بی جے پی لیڈر کے ایس ایشورپا کے اس بیان پر کہ سابق وزیراعلیٰ سدرامیا کے سامنے کانگریس کے سبھی لیڈر بزدل اور نامرد ہیں۔ کانگریس کی طرف سے سخت ردعمل ظاہر کیا گیا ہے۔ وزیر توانائی ڈی کے شیوکمار نے ایشورپا کے بیان کو تہذیب سے گراہوا قرار دینے کے ساتھ کہا ہے کہ کانگریس لیڈروں کی مردانگی پر شبہ ظاہر کرنے سے پہلے ایشورپا اپنی مردانگی کی جانچ کروالیں۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد کانگریس کی طاقت از خود بی جے پی پر ظاہر ہوجائے گی۔ ایشورپا اپنی طاقت کی فکر کریں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایشورپا ریاست کے سینئر اور تجربے کار سیاست تصور کئے جاتے ہیں لیکن ہر بار اپنی غلط بیانی کے لئے تنازعے کے گھیرے میں آجاتے ہیں، ان کے ایسے بیانوں سے کانگریس کا کچھ نقصان نہیں ہوگا لیکن بی جے پی کی تہذیب عوام پر ظاہر ہوگی۔ ریاست میں کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کو مضبوط اور مستحکم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جے ڈی ایس کے قومی صدر ایچ ڈی دیوے گوڈا کی طرف سے صدر کانگریس راہل گاندھی اور یو پی اے کی صدر نشین سونیا گاندھی کو لکھے گئے مکتوب پر وہ تبصرہ کرنا نہیں چاہتے، کیونکہ یہ معاملہ قومی قیادت سے جڑا ہوا ہے، لیکن جہاں تک ان کے علم میں ہے دیوے گوڈا کی طرف سے ایسا کوئی مکتوب راہل یا سونیا کو لکھا نہیں گیا۔ سابق وزیراعلیٰ یڈیورپا کی طرف سے 20 کانگریس اراکین اسمبلی کے بی جے پی میں شامل ہوجانے کے دعوے پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ یڈیورپا ہمیشہ وزیر اعلیٰ بننے کے خواب دیکھا کرتے ہیں۔ اب ان پر عہدہئ وزیراعلیٰ پر قبضے کا پاگل پن سوار ہوچکا ہے، اسی لئے ان کے بیانوں کو سنجیدگی سے لیا جانا نہیں چاہئے۔ کانگریس جے ڈی ایس اتحاد ٹوٹ جانے کی صورت میں جے ڈی ایس سے اتحاد نہ کرنے بعض بی جے پی لیڈروں کے بیانوں کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ انگور کھٹے والا معاملہ ہے۔فی الوقت کانگریس جے ڈی ایس اتحاد مضبوط اور مستحکم ہے اسے توڑنے میں بی جے پی کی ناکامی کے سبب ایسے بیانات دئے جارہے ہیں۔ ناگزیر وجوہات کے سبب اگر اتحاد ٹوٹ بھی گیا اور ریاست میں وسط مدتی انتخابات کی نوبت آئی تو کانگریس اس کے لئے بھی تیار ہے۔