’’چوکیدارہی چورہے‘‘کے مسلسل نعرے سے لگا چرکہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن سے راہل کی شکایت کردی
نئی دہلی،13؍اپریل (ایس او نیوز؍ یواین آئی ) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جمعہ کو یہاں الیکشن کمیشن سے ملاقات کرکے کانگریس صدر راہل گاندھی کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی پرنازیبا تبصرہ کرنے اور اپنے لفظ سپریم کورٹ کے منہ میں ڈالنے کی کوشش کرنے کی شکایت کی اور گزشتہ روزپہلے مرحلہ کی ووٹنگ میں مغربی بنگال اور منی پور کے تقریباً480پولنگ مراکز پر انتشار پھیلانے والوں کے ہنگامے کی وجہ سے دوبارہ انتخابات کرانے کی مانگ کی۔وزیر دفاع نرملا سیتا رمن، اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی، پارٹی کے سینئر لیڈر نلن کوہلی اور پارٹی کے قومی میڈیا سربراہ انل بلونی نے یہاں چیف الیکشن کمشنر اور دونوں انتخابی کمشنروں سے ملاقات کر کے اپنا موقف رکھا۔تقریباً آدھے گھنٹے کی اس ملاقات کے بعد نقوی نے صحافیوں سے بتایا کہ انہوں نے کمیشن سے کہا ہے کہ کانگریس صدر راہل گاندھی وزیر اعظم کیلئے انتہائی نا زیباالفاظ کا استعمال کر رہے ہیں۔ چوکیدارہی چورہے‘‘ کا جملہ باربار دہرارہے ہیں۔ان کا رویہ کسی گالی گینگ کے سربراہ کی مانند ہو گیا ہے ۔ ملک کی سب سے پرانی پارٹی کے لیڈر کا رویہ تمام حدود پار کرگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی سپریم کورٹ میں سماعت نہ ہونے کے باوجود اعلان کر رہے ہیں کہ عدالت نے فیصلہ کر دیا ہے ۔سیتا رمن نے کہا کہ راہل گاندھی نے وزیر اعظم کو چور کہا ہے ۔ کمیشن جانتا ہے کہ راہل گاندھی کا طرز عمل مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے ۔ تیرہ مارچ، نو اپریل اور11اپریل کے راہل گاندھی کے بیانات انتہائی قابل اعتراض ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ کا غلط طریقے سے حوالہ دیا ہے ۔ اس پر کمیشن کو سنجیدگی سے غورکرناچاہئے ۔نقوی نے کہا کہ مغربی بنگال کے چار اضلاع میں پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران ریاستی حکومت نے سو سے زیادہ پولنگ مراکز پر مرکزی سکیورٹی فورسز کو تعینات نہیں کیا تھا ۔ریاستی پولیس اور ترنمول کانگریس کے انتشار پسند کارکنوں نے کئی لوگوں کو ووٹ نہیں ڈالنے دیا اور ان پر حملے کئے ۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے297 پولنگ مراکز پر دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا۔بی جے پی میں منی پور کے معاون انچارج کوہلی نے کہا کہ منی پور میں بیرونی اضلاع کے کئی پولنگ مراکز پر ناگا سوشلسٹ کونسل آف نگالم کے دہشت پسندوں نے لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا اور ہنگامہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دن میں12بجے تک 80فیصد پولنگ ہونے کے بعد یہ ہنگامہ ہوا ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے 184پولنگ مراکز پر دوبارہ پولنگ کرانے کا مطالبہ کیا ۔