آتشی کا بی جے پی پر سنسنی خیز الزام ’’ پارٹی میں شامل ہو جاؤ یا جیل جاؤ‘‘
نئی دہلی، 3/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی حکومت کی سینئر وزیر آتشی نے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ان کے قریبی شخص کے ذریعے بی جے پی میں شامل ہونے کی پیشکش کی گئی تھی اور یہ دھمکی دی گئی تھی کہ اگر وہ بی جے پی میں شامل نہیں ہوتی ہیں تو انہیں جیل جانے کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ آتشی نے یہ سنگین دعویٰ بھی کیا کہ اگلے چند دنوں میں کچھ اور عام آدمی پارٹی لیڈروں کو گرفتار کیا جائے گا۔ آتشی نے کہا کہ وزیراعظم اور بی جے پی نے اپنا ذہن بنا لیا ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی اور اس کے تمام لیڈروں کو کچل کر انہیں ختم کرنا چاہتے ہیں۔
آتشی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی سینئر قیادت حراست میں ہے لیکن اتوار کو رام لیلا میدان میں لاکھوں لوگوں کی آمد کے بعد اور سڑکوں پر عام آدمی پارٹی کی جدوجہد کے بعد بی جے پی آنے والے وقت میں چار بڑے لیڈروں کو جیل بھیج سکتی ہے۔ آنے والے دنوں میں میری رہائش گاہ پر ای ڈی کا چھاپہ بھی مارا جائے گا۔ ساتھ ہی میرے عزیز و اقارب کے گھروں پر چھاپے مارے جائیں گے۔ ہم سب کو سمن بھیجے جائیں گے اور پھر ہمیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ آتشی نے کہا کہ بی جے پی اگلے ایک مہینے میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے عام آدمی پارٹی کے مزید چار لیڈروں کو گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ مجھے گرفتار کریں گے، سوربھ بھاردواج کو گرفتار کریں گے، درگیش پاٹھک کو گرفتار کریں گے اور راگھو چڈھا کو گرفتار کریں گے۔ ہم سب کو جیل میں ڈالنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے آتشی نے کہا، آج میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو بتانا چاہتی ہوں کہ ہم آپ کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، ہم کیجریوال کے سپاہی اور بھگت سنگھ کے شاگرد ہیں۔ جب تک عام آدمی پارٹی کے ہر کارکن کی آخری سانس باقی ہے، ہم اروند کیجریوال کی قیادت میں اس ملک کو بچانے کے لئے کام کرتے رہیں گے۔ آپ نے ہر ایم ایل اے اور ہر شخص کو جیل میں ڈال دیا لیکن ان کی جگہ ۱۰؍ اور لوگ اس جنگ کو لڑنے کے لئے آگے آئیں گے۔ ای ڈی کی طرف سے اپنا نام لینے پر آتشی نے کہاکہ یہ بالکل ممکن ہے کیونکہ کل ای ڈی نے سوربھ بھاردواج اور میرا نام ایک بیان کی بنیاد پر عدالت میں پیش کیا جو ڈیڑھ سال سے ای ڈی اور سی بی آئی کے پاس موجود تھا۔ یہ بیان سی بی آئی کی چارج شیٹ میں بھی ہے۔ اسی سے ظاہر ہو رہا ہے کہ بی جےپی کیا کرنا چاہتی ہے۔