بی جے پی ابتداء ہی سے تحفظات کے خلاف: سدارامیا
کلبرگی، 16؍اکتوبر(ایس او نیوز؍راست ) قائد اپوزیشن کرناٹک اسمبلی و سابق چیف منسٹر کرناٹک مسٹر سدرامیا نے کہا ہے کہ بی جے پی ابتداء ہی سے پسماندہ طبقات کو تحفظات فراہم کرنے کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ زعفرانی جماعت جو منڈل رپورٹ کے نفاذکی راہ میں رکاوٹ بنی رہی وہ اب ذات پات کی مردم شماری کے لئے ایک کمزور بہانہ بتارہی ہے جب کہ اس طرح کی مردم شماری سے پسماندہ طبقات کو کافی مدد مل سکتی ہے۔
کرناٹک پسماندہ طبقات کی جانب سےکلبرگی میں منگل کے دن منعقد کئے گئے ایک احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سدرامیا نے کہا کہ عوام کی درجہ بندی کو ان کی ذات پات کی بنیاد پر اہمیت دی جارہی ہے جیسے کہ براہمن، چھتریا، ویشیا،اور شودرا۔ ہمارے آج کے سماج میں وہی پرانا ذات پات کا نظام آج بھی قائم ہے۔ بی آر امبیڈکر نے دستور ہند ترتیب دیا تھا۔ اس کے مطابق پسماندہ طبقات کو تحفظات فراہم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔لیکن سدرامیا نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اس معاملہ میں رکاوٹ کا سبب ہے۔
سدرامیا نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں کے حصول کے معاملہ میں پسماندہ طبقات کو کاسٹ سرٹیفکیٹ پیش کرنا پڑتا ہے۔ قبل ازیں ڈپٹی کمشنر اس طرح کا سرٹیفکیٹ جاری کیا کرتے تھے۔ لیکن بی جے حکومت کے اقتدار پر آنے کے بعد اس نے یہ حکم نامہ جاری کیا کہ کاسٹ سرٹیفکیٹ کی تصدیق کے لئے سی آر ای سیل کو درخواست پیش کی جائے تاکہ وہ اس کی تصدیق کرسکے۔ اس کے بعد ڈپٹی کمشنر کو کاسٹ سرٹفکیٹ جاری کرنے کے لئے ایک درخواست وصول کرنی پڑتی ہے ۔ سدرامیا نے کہا کہ اس طرح بی جے پی حکومت پسماندہ طبقات کے لوگوں کو ہراساں کررہی ہے۔