بیلگام : آخری لمحات میں متنازعہ تبدیلی مذہب بل بی جے پی نے لیا واپس  : ودھان پریشد میں اکثریت  نہ ہونے سے بل نا منؓظور ہونے کا تھا خدشہ

Source: S.O. News Service | Published on 25th December 2021, 10:46 AM | ریاستی خبریں |

بیلگام :25؍ ڈسمبر(ایس اؤ نیوز)متنازعہ انسداد  تبدیلی مذہب بل ودھان پریشد میں   پاس کرنے میں بی جے پی  کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور اسے واپس لینا پڑا کیونکہ  لیجسلیٹو کونسل میں  اس بل کو پاس کروانے کے لئے  بی جے پی کو اراکین  کی مطلوبہ تعداد نہ مل سکی۔

ودھان پریشد میں بی جے پی کے لیڈر اورریاستی وزیر کوٹا شری نواس پجار ی نےایوان میں بِل واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے  کہا کہ   آئندہ ہونے والے اجلاس میں بل کو دوبارہ  پیش کیا جائے گا۔

جمعہ کو بیلگام کے سورنا سودھا  میں ودھا ن پریشد کا اجلاس شروع ہوتے ہی بل پیش کیاگیا تھا لیکن ہاؤس میں بل کو پاس کرنےکے لئے  بی جے پی کے پاس متعلقہ تعداد نہیں تھی ۔ برسر اقتدار پارٹی کے ایم کے پرانیش سمیت چند ممبران اپنے گاؤ ں چلے گئے تھے لیکن سکیورٹی کے بہانے انہیں واپس بیلگام لایاگیا۔ لیکن ہاؤس میں دیکھا گیا کہ متعلقہ ممبران کو واپس لانےکے باوجود برسراقتدار اور حز ب مخالف ممبران کی تعداد مساوی تھی ، اگر بل پیش کیاجاتا  اور کراس ووٹنگ ہوتی  تو بل نامنظور ہونے کے خدشہ کو دیکھتے ہوئے   حکومت بل کو  پیش کرنے میں پش  و پیش کا شکار رہی۔ پورے اجلاس میں حزب مخالف برسراقتدار پارٹی پر لگاتار حملہ کرتےرہے اور ہاؤس کو معطل کرتےہوئے توسیع کرنے کی بات پر بضد رہے اپوزیشن نے  اسپیکر بسوراج ہورٹی پر الزام لگایا کہ اسپیکر جان بوجھ کر وقت گزاری کررہےہیں۔ اس دوران اسپیکر ہورٹی نے آپسی طورپر سمجھوتہ کرنےکی صلاح دی۔ برسراقتدار اور حزب مخالف ممبران کے درمیان کچھ دیر کے لئے بحث ہوئی تو ہاؤ س لیڈر شری نواس کوٹا پجاری نے اعلان کیا کہ متعلقہ بل اگلے اجلاس میں پیش کیاجائے گا۔

خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ  بی جے پی کی ریاستی حکومت متنازعہ تبدیلی مذہب بل آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرسکتی ہے یا پھر آئند ہ ہونےو الے مشترکہ اجلاس کے دوران ودھان پریشد میں پیش کرتےہوئے منظور کرواسکتی ہے کیونکہ اس وقت ودھان پریشد میں بی جےپی کو اکثریت حاصل رہے گی۔

ئے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...