بہار: اسپیکر کے انتخاب میں این ڈی اے کامیاب،مہاگٹھ بندھن کو پھر مایوسی

Source: S.O. News Service | Published on 26th November 2020, 10:53 AM | ملکی خبریں |

پٹنہ،26؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) بہار میں ایک بار پھر این ڈی اے کے حصے میں فتح آئی جبکہ مہا گٹھ بندھن کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ این ڈی اے کی نمائندگی کرنے والے بی جے پی کے امیدوار وِجے سنہا، مہا گٹھ بندھن کی جانب سے آر جے ڈی کے امیدوار اَودھ بہاری چودھری کو شکست دے کر 17؍ ویں اسمبلی کے اسپیکر منتخب کرلئے گئے۔ اس انتخاب میںوجے سنہا کو 126؍ ووٹ ملے جبکہ اودھ بہاری چودھری کو114؍ ووٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔

کم وبیش 51؍سال کے بعد بہار اسمبلی اسپیکر کے انتخاب کیلئے بدھ کو جب پروٹیم اسپیکرجیتن رام مانجھی نے انتخابی عمل شروع کرنے کا اعلان کیا تو اپوزیشن نے خفیہ ووٹنگ کا مطالبہکیا۔ عبوری اسپیکر نے اس مطالبے کو مسترد کیا تو اپوزیشن کے اراکین اسمبلی احتجاج کرنے لگے۔ پروٹیم اسپیکر نے کہا کہ صوتی ووٹوں ہی سے انتخاب ہوگا۔ اپوزیشن کے اصرار پر اراکین اسمبلی کو کھڑے ہوکر اپنے پسندیدہ امیدوار کے حق میں ہاتھ اٹھانا پڑا۔ اس ہنگامہ آرائی کے دوران ہی اپوزیشن نے ایوان میں وزیر اعلیٰ اور ریاستی حکومت کے2؍ وزرا ڈاکٹر اشوک چودھری اور مکیش سہنی کی موجودگی پر اعتراض کیا۔ حزب اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو نےپروٹیم اسپیکر سے کہا کہ جو لوگ ایوان کے رکن ہی نہیں ہیں، وہ انتخابی عمل کے دوران یہاں کیا کررہے ہیں؟ پروٹیم اسپیکر جیتن رام مانجھی نے اپوزیشن کے اعتراض کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایوان کے لیڈر ہیں،اسلئے وہ ایوان میں رہ سکتے ہیں  البتہ ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیں گے۔اس موقع پر پارلیمانی امور کے وزیر اور سابق اسپیکر وجے کمار چودھری نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور دیگر وزراء کی ایوان میں موجودگی غیرآئینی نہیں ہے، اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے، وہ یہاں موجود رہ سکتے ہیں البتہ ووٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے لیکن ان دونوں ہی کے جوابات سے اپوزیشن مطمئن نہیں ہوا اور اپنے مطالبے پر دیر تک قائم رہا۔ اس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 5؍ منٹ کیلئے روک دی گئی۔

اپوزیشن کے اعتراض کے بعد ڈاکٹر اشوک چودھری اور مکیش سہنی کو ایوان سے باہر جانا پڑا۔ اسمبلی کی کارروائی جب دوبارہ شروع ہوئی تو ایک بار پھر خفیہ ووٹنگ کا مطالبہ کیا گیا لیکن پروٹیم اسپیکر نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اس سے قبل آرجے ڈی نے ٹویٹ کرکے اسپیکر کے انتخاب کے وقت ایوان میں وزیر اعلیٰ اور دیگر دو وزرا کی موجودگی پر اعتراض جتاتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اسمبلی کے اسپیکر کے الیکشن کا موقع ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ ہی کئی ایسے وزرا جو کسی بھی ایوان کے رکن نہیں ہیں ، وہ براجمان ہوکر اپنی ’آواز‘ سے صوتی ووٹ کو مضبوط کررہے ہیں۔ آرجے ڈی نے وزیر اعلیٰ اور ریاستی حکومت کے وزرا کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ جمہوریت کو شرمسار کررہے ہیں۔ بہار اسمبلی میں سب سے بڑی پارٹی آرجے ڈی نے کہا کہ ایوان کی کارروائی روایت سے نہیں بلکہ رائج اصول سے چلتی ہے۔  وزیر اعلیٰ اسمبلی کے رکن نہیں ہیں اور اشوک چودھری اور مکیش سہنی تو کسی بھی ایوان کے رکن نہیں ہیں، اس کے باوجود یہ سب اسمبلی میں کیسے بیٹھے ہیں؟

  خیال رہے کہ مہا گٹھ بندھن  کے امیدوار کو آر جے ڈی کے75؍ ، کانگریس کے۱۹؍ ، سی پی آئی ایم ایل کے12؍ ، سی پی آئی اور سی پی ایم کے2۔2؍ ، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (  ایم آئی ایم ) کے5؍ اور بی ایس پی کے ایک رکن سمیت 116؍ اراکین کی حمایت ملی لیکن چونکہ 2؍ اراکین جیل میں ہونے کے سبب ووٹنگ میں حصہ نہیں لے سکے،اسلئے اس کے امیدوار کو114؍ ووٹ ملے ۔ اس کے برعکس  این ڈی اے کے امیدوار کو بی جے پی، جے ڈی یو، ہم اور وی آئی پی کے علاوہ ایل جے پی  اور ایک آزاد ایم ایل اے کا بھی ووٹ  ملا۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...