بہارکے ضمنی انتخابات میں اصل امتحان نتیش اور لالو کے درمیان
پٹنہ25اکتوبر(آئی این ایس انڈیا)بہارمیں آئندہ 30اکتوبر کو ہونے والے دو اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں آ ر جے ڈی اور این ڈی اے نے اپنی طاقت جھونک دی ہے۔ اصل مقابلہ وزیراعلیٰ نتیش کمار اور آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد کی مقبولیت کاامتحان ہے۔ریاستی وزیراعلیٰ نتیش کمار نے آج دونوں اسمبلی حلقوں میں اپنی پارٹی کے امیدوار کی حمایت میں انتخابی جلسہ کیا۔ اس کے ہمراہ ریاستی وزیر تعلیم وجئے کما ر چودھری بھی تھیویسے بھی این ڈی اے کے تمام اہم لیڈران جے ڈی یو امیدوار کی کامیابی کیلئے مسلسل کیمپ کررہے ہیں۔ادھرآر جے ڈی سپریمولالو پرساد کل ہی ساڑھے تین سال پر پٹنہ پہنچے ہیں۔ علالت کے سبب وہ بہت محتاط ہیں لیکن باوثوق ذرائع خبر موصول ہورہی ہے کہ وہ آئندہ 27اور28اکتوبر کو ایک خصوصی ہیلی کاپٹرسے انتخابی مہم میں شریک ہوں گے اور پارٹی کے امیدوار کی حمایت میں انتخابی جلسوں سے خطاب کریں گے۔ لالو پرساد ایک ہی دن میں دونوں مقامات پر اجتماع سے خطاب کریں گے۔ آر جے ڈی سپریمو پٹنہ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے دونوں مقامات کا دورہ کریں گے۔ ان کی صحت کے پیش نظر ابھی کچھ واضح نہیں ہوا کہ وہ انتخابی جلسہ کریں گے یا نہیں۔ لیکن اب خبریں آرہی ہیں کہ آر جے ڈی سپریمو انتخابی میدان میں اترنے والے ہیں۔بتا دیں کہ بہار کے کشیشورستھان اور تارا پور میں 30 اکتوبر کو ووٹنگ ہونے والی ہے۔ 2 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کی جائے گی اور فیصلہ سامنے آئے گا۔ دریں اثنا تمام جماعتوں نے کمر سخت کر کے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ این ڈی اے کے لیڈر بھی مسلسل گراؤنڈ میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار بھی پیر کو دونوں مقامات پر انتخابی میٹنگیں کر رہے ہیں۔ اس ضمنی انتخاب میں این ڈی اے کے حمایت یافتہ جے ڈی یو امیدوار کو دونوں سیٹوں پر میدان میں اتارا گیا ہے۔لالو یادو کے انتخابی میدان میں اترنے کی خبر سے سیاست بھی گرم ہوگئی ہے۔ عظیم اتحاد سے الگ ہونے والی کانگریس نے آر جے ڈی سپریمو کو نشانہ بنایا ہے۔ بہار کانگریس کے ترجمان راجیش راٹھور نے کہا ہے کہ اگر لالو یادو اس بار انتخابی میدان میں اتریں گے تو عوام ان سے سوال کریں گے۔اس کے ساتھ ہی بی جے پی کے ترجمان پریم رنجن پٹیل نے کہا کہ لالو یادو کی مہم بھی اس بار کوئی اثر نہیں کرنے والی ہے۔ جے ڈی یو کے ترجمان نکھل منڈل نے بھی لالو یادو کی مہم کو ہلکے سے لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی آر جے ڈی کے کارکنوں اور حامیوں اور لالو یادو کے مداحوں میں جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔