نتیش کمار نے توڑا این ڈی اے سے ناطہ، بی جے پی پر عائد کئے سنگین الزامات
پٹنہ،9؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) بہار میں تیزی سے بدلتے سیاسی واقعات کے مابین حزب اقتدار جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) نے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) سے ناطہ توڑ لیا۔ جے ڈی یو ارکان پارلیمنٹ اور قانون ساز پارٹی کی منگل کو یہاں ہوئی میٹنگ میں اس فیصلہ پر مہر ثبت کی گئی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ نتیش کمار نے جے ڈی یو اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کو بتایا کہ کیسے بی جے پی ان کی پارٹی کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے اور ایسے میں اب بی جے پی کے ساتھ نہیں رہنا چاہئے۔
نتیش کمار نے کہا کہ کوئی ان کی پارٹی کو توڑے یہ کہیں سے بھی مناسب نہیں ہے۔ اجلاس میں جے ڈی یو کے تمام لیڈران نے نتیش کمار کو فیصلہ لینے کا اختیار دیا، جس کے بعد انہوں نے بی جے پی سے ناطہ توڑنے کا اعلان کر دیا۔
اس سے قبل جے ڈی یو کے نالندہ سے رکن پارلیمنٹ کوشیلندر نے بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی کے ارکان اسمبلی کو بی جے پی کی جانب سے توڑنے کے لئے لالچ دی گئی تھی۔ ارکان اسمبلی کو بی جے پی کی جانب سے 6۔6 کروڑ روپے کا آفرد دینے کی بات کہی گئی۔
جے ڈی یو صدر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے بھی کہا اتوار کے روز کہا تھا کہ سال 2020 کے اسمبلی انتخاب میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو کمزور کرنے کے لئے چراغ ماڈل اپنایا گیا تھا۔ بعد میں آر سی پی سنگھ کی شکل میں پھر سے چراغ ماڈل۔2 لایا جا رہا تھا لیکن وقت رہتے جے ڈی یو نے اسے پہچان لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ چراغ ماڈل کس کا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ان کا اشارہ بی جے پی کی جانب تھا۔