بہار اسمبلی انتخاب: اشتہاروں نے بی جے پی-جے ڈی یو کے رشتے پر اٹھائے سوال
پٹنہ،28؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) بہار این ڈی اے سے ایل جے پی کی علیحدگی نے پہلے ہی اتحاد کو کافی نقصان پہنچایا ہے، اور اب بی جے پی و جے ڈی یو کے درمیان دوری کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ حالات ایسے ہیں کہ پہلے مرحلہ کی ووٹنگ کے لیے جے ڈی یو اور بی جے پی نے اخبارات میں اشتہار دیئے۔ یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ جے ڈی یو کے اشتہارات میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ پی ایم مودی کی تصویر بھی لگائی گئی، لیکن بی جے پی کے اشتہار میں صرف پی ایم مودی کا چہرہ نظر آیا۔ اس عمل نے جے ڈی یو-بی جے پی کے رشتوں پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔
جے ڈی یو کی جانب سے دیئے گئے اشتہار میں پی ایم نریندر مودی کی تصویر کو اہمیت کے ساتھ جگہ دی گئی ہے۔ اشتہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی کی تصویر دیکھنے کو مل رہی ہے اور لوگوں سے این ڈی اے کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ حالانکہ تین دن قبل یعنی 25 تاریخ کو جب بی جے پی نے اشتہار دیا تھا تو اس میں کہیں بھی نتیش کمار کی تصویر کو جگہ نہیں دی گئی تھی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بی جے پی کے ذریعہ کئی بار نتیش کمار کو نظر انداز کیا گیا ہے، لیکن جب سوال کھڑے کیے جاتے ہیں تو پھر کچھ بیان دے کر معاملہ کو ٹھنڈا کر دیا جاتا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے لگائے جا رہے پوسٹر میں بھی نتیش کمار کو جگہ نہیں دی جا رہی ہے۔ انتخابی اسٹیج پر لگے پوسٹر سے بھی نتیش کی تصویر غائب ہے۔ حالانکہ جے ڈی یو ہر جگہ نتیش کمار کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی کی تصویر کا بھی استعمال کر رہی ہے۔ ایسے میں سیاسی حلقوں میں چہ می گوئیاں ہونا لازمی ہے۔ سوال یہ ہو رہا ہے کہ بی جے پی نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ امیدوار بتاتے ہوئے تھک نہیں رہی، پھر آخر کیا وجہ ہے کہ انھیں پارٹی کے پوسٹر میں اور اشتہار میں جگہ دینے سے پرہیز کر رہی ہے؟