بہار اسمبلی انتخاب: اشتہاروں نے بی جے پی-جے ڈی یو کے رشتے پر اٹھائے سوال

Source: S.O. News Service | Published on 28th October 2020, 11:26 PM | ملکی خبریں |

پٹنہ،28؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) بہار این ڈی اے سے ایل جے پی کی علیحدگی نے پہلے ہی اتحاد کو کافی نقصان پہنچایا ہے، اور اب بی جے پی و جے ڈی یو کے درمیان دوری کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ حالات ایسے ہیں کہ پہلے مرحلہ کی ووٹنگ کے لیے جے ڈی یو اور بی جے پی نے اخبارات میں اشتہار دیئے۔ یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ جے ڈی یو کے اشتہارات میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ پی ایم مودی کی تصویر بھی لگائی گئی، لیکن بی جے پی کے اشتہار میں صرف پی ایم مودی کا چہرہ نظر آیا۔ اس عمل نے جے ڈی یو-بی جے پی کے رشتوں پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔

جے ڈی یو کی جانب سے دیئے گئے اشتہار میں پی ایم نریندر مودی کی تصویر کو اہمیت کے ساتھ جگہ دی گئی ہے۔ اشتہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی کی تصویر دیکھنے کو مل رہی ہے اور لوگوں سے این ڈی اے کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ حالانکہ تین دن قبل یعنی 25 تاریخ کو جب بی جے پی نے اشتہار دیا تھا تو اس میں کہیں بھی نتیش کمار کی تصویر کو جگہ نہیں دی گئی تھی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ بی جے پی کے ذریعہ کئی بار نتیش کمار کو نظر انداز کیا گیا ہے، لیکن جب سوال کھڑے کیے جاتے ہیں تو پھر کچھ بیان دے کر معاملہ کو ٹھنڈا کر دیا جاتا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے لگائے جا رہے پوسٹر میں بھی نتیش کمار کو جگہ نہیں دی جا رہی ہے۔ انتخابی اسٹیج پر لگے پوسٹر سے بھی نتیش کی تصویر غائب ہے۔ حالانکہ جے ڈی یو ہر جگہ نتیش کمار کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی کی تصویر کا بھی استعمال کر رہی ہے۔ ایسے میں سیاسی حلقوں میں چہ می گوئیاں ہونا لازمی ہے۔ سوال یہ ہو رہا ہے کہ بی جے پی نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ امیدوار بتاتے ہوئے تھک نہیں رہی، پھر آخر کیا وجہ ہے کہ انھیں پارٹی کے پوسٹر میں اور اشتہار میں جگہ دینے سے پرہیز کر رہی ہے؟

ایک نظر اس پر بھی

مغربی بنگال: پہلے مرحلہ میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے سنٹرل فورس کی 303 کمپنیاں تعینات کرنے کا کیا فیصلہ

لوک سبھا انتخاب کے پہلے مرحلہ کی پولنگ 19 اپریل کو اختتام پذیر ہو گئی۔ اس دوران مغربی بنگال میں کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ میں سیکورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ کے ...

شراب پالیسی معاملہ: عدالت نے منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھا

راجدھانی دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ دہلی شراب پالیسی معاملہ میں درج بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے معاملات میں عام آدمی پارٹی (عآّپ) کے رہنما منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ ...

کیرالہ میں مودی حکومت پر برسیں پرینکا گاندھی۔ کہا؛ جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے مرکز

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کیرالہ میں انتخابی مہم چلاتےہوئے مودی حکومت پر برس پریں اور کہا کہ مرکزی حکومت جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے۔ یاد رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد اب دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل کو ووٹ ڈالے ...

حکومت کی ناکامیوں کے خلاف مغربی اتر پردیش میں ’انڈر کرنٹ‘ کے دعوے کے ساتھ کانگریس نے وزیر اعظم سے پوچھے تین سوالات

وزیر اعظم مودی آج اترپردیش میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے دورے کے موقع پر کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف مغربی اترپردیش میں حکومت کے خلاف ’انڈرکرنٹ‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے تین سوالات کیے ہیں۔ یہ تینوں سوالات وزیر اعظم کے دعووں اور اترپردیش کے ...

کیجریوال کی بیماری کا مذاق اڑایا جا رہا، گہری سازش رچی جا رہی! سنجے سنگھ نے بی جے پی پر لگائے الزامات

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں قید دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی صحت کو لے کر راجدھانی دہلی کے سیاسی حلقوں میں جمعرات سے ہی الزامات اور جوابی الزامات لگائے جا رہے ہیں اور یہ سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔ جمعہ کو صبح عام آدمی پارٹی کے رکن ...