لفظ ”ہندوستان“ پر ہنگامہ آرائی: اخترالایمان کے ”بھارت“ بولنے پربی جے پی چراغ پا
پٹنہ،24؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) بہار اسمبلی اجلاس کے پہلے ہی دن اراکین اسمبلی کی حلف برداری کے دوران اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین) رکن اسمبلی اخترالایمان نے کچھ ایسا کیا، جس پر ایوان میں ہنگامہ مچ گیا-
دراصل اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کی پارٹی پر اسمبلی انتخاب میں فتحیاب ہوئے اخترالایمان نے حلف برداری کے دوران ’ہندوستان‘ لفظ پر اعتراض ظاہر کیا اور اس کی جگہ ’بھارت‘ لفظ کا استعمال کیے جانے کی گزارش کی، جس کی انہیں اسمبلی اسپیکر کی جانب سے اجازت بھی مل گئی-
انہوں نے ہندوستان کی بجائے ’بھارت‘ بول کر اپنا حلف پورا کیا-میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اخترالایمان نے کہا کہ ہندی زبان میں ’بھارت کے آئین‘ کا حلف لیا جاتا ہے، میتھلی میں بھی ہندوستان کی جگہ بھارت لفظ کا ہی استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اردو میں حلف لینے کے لیے جو لیٹر مہیا کرایا گیا ہے، اس میں بھارت کی جگہ ہندوستان لفظ کا استعمال کیا گیا ہے-
اخترالایمان نے مزید کہا کہ ”میں بھارت کے آئین کا حلف لینا چاہتا ہوں، نہ کہ ہندوستان کے آئین کا-“اخترالایمان کے اس بیان کے بعد جنتا دل یو اور بی جے پی کے کئی اراکین نے ہنگامہ شروع کر دیا- بی جے پی رکن اسمبلی پرمود کمار نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ”یہ ملک کی بدقسمتی ہے جہاں ہندوستان بولنے پر لوگوں کو اعتراض ہے- عوام ایسے لوگوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی-“
کانگریس رکن اسمبلی آنند شنکر نے بھی کہا کہ ”ہندوستان لفظ کہنے پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے-“ بی جے پی لیڈرنیرج کمار ببلو نے کہا ہے کہ جن لوگوں کو ’ہندوستان‘ بولنے میں دشواری ہو رہی ہے وہ پاکستان چلے جائیں -