منگلورو میں وزیر اعظم مودی کا دورہ، 3800 کروڑ روپے کے کئی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد : مگر اجلاس میں توقع سے کم رہی حاضرین کی تعداد

منگلورو : 2 / ستمبر (ایس او نیوز) جمعہ 2 ستمبر کو منگلورو کا دورہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندرا مودی نے 3800 کروڑ روپے کے کئی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھتے ہوئے اپنی حکومت کی کارکردگی کے گُن گائے ۔ مگر منتظمین کی توقع کے برخلاف اس اجلاس میں حاضرین کی تعداد کم رہی ، جس سے ایک طرف وزیر اعظم کے لئے یہ اجلاس غیر اطمینان بخش رہا تو دوسری طرف بی جے پی کے لئے ہزیمت کا باعث رہا ۔
اس سے پہلے بی جے پی کے لیڈران نے پریس کانفرنس کے دوران اس جلسہ میں شرکاء کی تعداد 2 لاکھ تک رہنے کی توقع ظاہر کی تھی ، مگر جلسہ میں حاضرین کی تعداد 50 سے 60 ہزار تک ہی محدود رہی ۔
اس موقع پر نریندر مودی نے مینگلور کے مختلف علاقوں میں جملہ 3,800 کروڑ روپے کے 8 پروجیکٹوں کو ملک کے نام وقف کرتے ہوئے ان کا سنگ بنیاد رکھا۔پی ایم مودی نے برتھ نمبر 14 کے کنٹینرز اور کارگو پروجیکٹ کے میکانائزیشن (281 کروڑ روپے)، BS VI اپ گریڈیشن پروجیکٹ (1,829 کروڑ روپے) اور سمندری پانی کو صاف کرنے کے پلانٹ (677 کروڑ روپے) کا افتتاح کیا۔
انہوں نے این ایم پی ٹی میں مربوط ایل پی جی اور بلک مائع پی او ایل کی سہولت کی تعمیر کا بھی سنگ بنیاد رکھا (تخمینہ لاگت 500 کروڑ روپے)، این این ایم پی ٹی میں اسٹوریج ٹینک اور خوردنی تیل کی ریفائنری کی تعمیر (100 کروڑ روپے)، بٹومین اسٹوریج ٹینک فارموں کی تعمیر کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ اور NMPT میں بٹومین، اور خوردنی تیل ذخیرہ کرنے کے ٹینک اور اس سے منسلک سہولیات کی تعمیر (100 کروڑ روپے) ساتھ ساتھ انہوں نے ای پی سی موڈ پر کولائی میں ماہی گیری کی بندرگاہ ڈیولپمنٹ (196.51 کروڑ روپے) کے لیے بھومی پوجا کی۔ پی ایم مودی نے علامتی طور پر تین مستفیدین کو کسان کریڈٹ کارڈ حوالے کیا۔ جبکہ گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہاز سے فائدہ اٹھانے والوں کو بھی ا مداد فراہم کی ۔
جلسہ میں وزیر اعظم کے ہندی میں کیے گئے خطاب کا کنڑا ترجمہ کرنے کا بھی انتظام نہیں تھا ، جس کی وجہ سے جلسہ کے شرکاء کی بڑی تعداد کے لئے ان کی باتیں سمجھنا مشکل ہوگیا ۔
نلین کمار کٹیل کی قیادت میں ریاستی بی جے پی نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جلسہ گاہ میں لانے اور اس جلسہ کو کامیاب بنانے کے لئے پیشگی تیاریاں تو بہت کی تھیں مگر عملاً اسے بہت بڑا اور کامیاب جلسہ بنانے میں منتظمین ناکام رہے ۔ ضلع انتظامیہ نے بھی اس جلسہ کو شاندار بنانے کے لئے اقدامات کیے تھے ۔ 'ستری سنگھا' کے اراکین کو لازمی طور پر جلسہ میں شریک ہونے کی ہدایات دی گئی تھیں ۔ گنیش اتسوا کا حوالہ دے کر شہری حدود میں واقع اسکولوں اور کالجوں کو چھٹی دی گئی تھی ۔ ٹریفک کو پوری طرح ساکت کر دیا گیا تھا ۔ بہت ساری دکانوں کو بند رکھا گیا تھا ۔ لیکن ان سب تیاریوں اور انتظامات کے باوجود بی جے پی کے لئے یہ خلاف توقع ثابت ہوا ۔ بتایا جاتا ہے کہ خود وزیر اعظم مودی نے اس پر اپنی بے اطمینانی کا اظہار کیا ۔
عوامی اجلاس میں مودی کا خطاب: عوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ مرکز اور ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترنے اور ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے دن رات انتھک محنت کر رہی ہے۔ آگے کہا کہ "آج کا دن ہندوستان کی سمندری طاقت کے لئے ایک عظیم دن ہے۔ آج جن پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے اس سے کرناٹک کی ترقی میں مزید تقویت ملی ہے۔ ہندوستانی بندرگاہوں کی صلاحیت اب دوگنی ہو گئی ہے۔
خطاب کرنے کے اپنے مخصوص انداز میں مودی نے کہا کہ "میں نے ماہی گیر برادری کی ترقی کے لیے مختلف منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا ہے۔ ان منصوبوں کی بدولت کاروبار، روزگار اور انٹرپرینیورشپ کو مزید تقویت ملے گی، برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ پچھلے آٹھ سالوں میں ملک نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو زیادہ ترجیح دی ہے۔ کرناٹک کو اس اسکیم سے بہت فائدہ ہوا ہے۔ اس موقع پر کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بومائی، سابق وزیر اعلیٰ یڈیورپا سمیت کافی دیگر وزراء اور ذمہ داران موجود تھے۔