بھٹکل سمیت ضلع بھر کے عوام کے لئے بہت بڑی راحت کی خبر؛ کاروار اسپتال سے کل منگل کو ہوں گے کورونا کےدومریض ڈسچارج

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 6th April 2020, 10:35 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 6/اپریل (ایس او نیوز)  بھٹکل سمیت پورے اُترکنڑا کے عوام کے لئے یہ بہت بڑی راحت کی خبر ہے کہ کل منگل صبح بھٹکل کے دو کورونا کے مریض مکمل طور پر صحت یاب ہوکر  ڈسچارج ہورہے ہیں۔ ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش کمار نے تصدیق کی ہے کہ بھٹکل کے دو کورونا مریضوں کے  تھوک کے نمونے دو الگ الگ دن جانچ کے لئے  دوبارہ روانہ کئے گئے تھے اور راحت کی خبر یہ ہے کہ دونوں مرتبہ دونوں کورونا مریضوں کی رپورٹ نیگیٹیو موصول ہوئی ہے۔  اس بنا پر دونوں کو کل منگل کو اسپتال سے ڈسچارج کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ جو دو مریض کل منگل کو اسپتال سے ڈسچارج ہوں گے، اُن میں ایک بھٹکل کے جالی  کے رہنے والے 65 سالہ شخص ہیں جبکہ دوسرے کا تعلق میونسپل حدود کے خلیفہ اسٹریٹ سے ہے جس  کی عمر40 سال ہے۔ پہلے والے شخص دبئی سے ممبئی ائرپورٹ ہوتے ہوئے بھٹکل پہنچے تھے جبکہ دوسرے والے  شخص دبئی سے بذریعہ مینگلورائرپورٹ بھٹکل پہنچے تھے۔

52 لوگوں کی رپورٹ نیگیٹیو:  سنیچر کو بھٹکل سے جن 52 لوگوں کے تھوک کے نمونے جانچ کے لئے شموگہ روانہ کئے گئے تھے اُن سب کی رپورٹ آج پیر شام کو موصول ہوئی ہے اور یہ بھی بہت بڑی راحت کی خبر ہے کہ تمام 52 لوگوں کی رپورٹ نیگیٹیو آئی ہے۔ 

بتایا گیا ہے کہ  ان 52 لوگوں میں  تمل ناڈو اور گجرات سے تعلق رکھنے والے 30 یا 31  لوگ بھی شامل ہیں، جبکہ بھٹکل انجمن کورنٹائن سینٹر کے 20 لوگ بھی  اس میں شامل ہیں جو 10 دنوں سے اپنے گھروں میں کورنٹائن رہنے کے بعد انجمن سینٹر میں چھ دنوں سے کورنٹائن میں ہیں۔ بتایاگیا ہے  کہ انجمن سینٹر کے تمام  لوگوں کو کل منگل کو اپنے اپنے گھروں میں  جانے کی اجازت دی جائے گی۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ اتوار اور پیر کو جن لوگوں کے نمونے جانچ کے لئے روانہ کئے گئے ہیں،  اُن کی رپورٹ موصول ہونی باقی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جملہ 50 لوگوں کی رپورٹ موصول ہونی باقی ہے۔ ان کے مطابق سنیچر،اتوار اور پیر کو  ضلع اُترکنڑا کے  صرف بھٹکل سے  ہی کورونا سے متاثر ہونے کے شبہ میں  مریضوں کے نمونے روانہ کئے گئے  تھے۔ جن میں سے آج 52 کی رپورٹ موصول ہوئی ہے، مزید 50 کی رپورٹ آنی ابھی  باقی ہے۔

یاد رہے کہ آج پیر صبح ہی مینگلور کے وینلاک اسپتال سے ڈسچارج ہوکر بھٹکل کا ایک نوجوان جو کورونا سے متاثر بتایا گیا تھا مکمل صحت یاب ہوکر بھٹکل پہنچ چکا ہے۔

 

Related News:

مینگلورمیں ایڈمٹ، مشتبہ کورونا مریض کی صحتیابی کے بعدبھٹکل آمد؛ آج مزیدنمونے جانچ کے لئے شموگہ روانہ؛ جنوری کو بھٹکل آنے والوں کے بھی لئے گئے نمونے

بھٹکل کے کورنٹائن لوگوں کے تھوک کے نمونے جانچ کے لئے شموگہ روانہ؛ ہوم کورنٹائن سے باہر نکلنے والے شخص کو بھی لایا گیا اسپتال

مینگلور اسپتال میں ایڈمٹ کورونا سے متاثرہ بھٹکل کے پہلے نوجوان کی دو مرتبہ آئی نیگیٹو رپورٹ؛ کل ہورہا ہے اسپتال سے رہا؛

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...