بیدر شاہین اسکول کے خلاف درج کئے گئے مقدمہ کو واپس لینے کا مطالبہ لے کر جگہ جگہ مظاہرے، بھٹکل میں وزیر داخلہ کے نام دیا گیا میمورنڈم
بھٹکل:10؍فروری(ایس اؤ نیوز) بیدر کے شاہین اسکول کے خلاف درج کئے گئے مقدمے کو واپس لینے اور گرفتار کئے گئے لوگوں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جگہ جگہ مظاہرے ہورہے ہیں اور پولس کی کاروائی کو لے کو سخت ناراضگی ظاہر کی جارہی ہے، وہیں بھٹکل میں بھی واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے وزیر داخلہ کے نام تحصیلدار کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔
یاد رہے کہ بیدر کا اقلیتی تعلیمی ادارہ شاہین پرائمری اینڈ ہائی اسکول کے خلاف محکمہ پولس اور محکمہ تعلیمات عامہ کی طرف سے شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف کھیلے گئے ڈرامے کو لےکر اسکول کی صدر مدرسہ اور ڈرامہ میں حصہ لینے والی ایک طالبہ کی والدہ (بیوہ خاتون) کے خلاف ملک غداری کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیاگیا ہے ، جس پر حیرت کا اظہار کرتےہوئے بھٹکل کے سب سے بڑے قومی سماجی و سیاسی ادارے مجلس اصلاح وتنظیم نے بھٹکل تحصیلدار کی معرفت ریاستی وزیر داخلہ کو میمورنڈم سونپ کر عوام کے اندر خوف وہراس پیدا کرنے کا الزام لگایا ہے۔
میمورنڈم میں تحریر کیا گیا ہے کہ جمہوری نظام میں ملک کے عوام حکومت اور حکمرانوں کی پالیسی کی حمایت و مخالفت کرنے کا دستوری بنیادی حق رکھتے ہیں،اسی طرح انہیں دستوری طورپر یہ بھی حق حاصل ہےکہ وہ کسی بھی قانون اور پالیسی کے خلاف اپنا احتجاج درج کرسکتے ہیں۔ کرناٹکا اسٹیٹ کمیشن فار پروٹکشن آف چائلڈ رائٹس (KSCPCR) نے نا بالغ قانون 2015کی خلاف ورزی کرتےہوئے ان کوہراساں کئے جانے پر بیدر ضلع پولس کی سخت تنقید کی ہے۔ یونیفارم میں بچوں سے پوچھ تاچھ اور سوالات کئے جانے پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اس طریقہ کار سے بچوں کے نفسیات متاثر ہوتے ہیں اور یہاں چائلڈ رائٹس قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
مرکزی حکومت کے اس متنازعہ قانون سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کو لے کر صرف ملک نہیں بلکہ پوری دنیا میں مسلسل احتجاجات ہورہے ہیں۔ ہم بھٹکل کے عوام ریاستی وزیر داخلہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرتےہوئے اقلیتی تعلیمی ادارے اور اسٹاف کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے انہیں راحت دیں۔
میمورنڈم میں کہاگیا ہے کہ بھٹکل کے عوام بیدر پولس کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتےہیں کہ گرفتار شدہ خواتین کو فوری رہا کیا جائے۔ اسی طرح جن افسران نے نابالغ قانون کی خلاف ورزی کی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ ادارے اور افراد کے خلاف دائر کئے گئے مقدمات کو واپس لیں۔ اس موقع پر تحصیلدار دفتر کے باہر احتجاجیوں نے واقعے کی مذمت میں ہاتھوں میں تختیاں اٹھا رکھی تھیں۔
تنظیم کے سابق جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد حنیف شبابؔ نے میمورنڈم کی خواندگی کی۔ تحصیلدار وی پی کوٹرولی نے میمورنڈم وصول کیا۔ اس موقع پر صدر تنظیم ایس ایم سید پرویز، عنایت اللہ شاہ بندری، ایڈوکیٹ عمران لنکا، محی الدین رکن الدین ، محمد یونس رکن الدین، جیلانی شاہ بندری ، مصباح الحق شیخ، مولانا سید یاسر برماور ندوی ، ڈی ایف صدیق، عزیز الرحمن رکن الدین ندوی کافی سماجی کارکنان موجود تھے۔