بی ایچ یو میں سنسکرت کے مسلم پروفیسر کی مخالفت، پریش راول نے طالب علموں کو دی نصیحت
نئی دہلی،20/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) بالی ووڈ اداکار اور بی جے پی لیڈر پریش راول نے ایک ٹویٹ کے ذریعے سب کو حیران کر دیا ہے۔عام طور پر دائیں بازو کا ساتھ دینے والے پریش راول نے اس بار بحث میں آئے سنسکرت کے مسلم پروفیسر کا ساتھ دیا ہے۔انہوں نے بنارس ہندو یونیورسٹی کے سنسکرت پروفیسر فیروز خان کی حمایت کی ہے۔اپنی ٹویٹس میں انہوں نے لکھاکہ پروفیسر فیروز خان کے خلاف کئے جا رہے احتجاج سے حیران ہوں۔مذہب کا زبان سے کیا واسطہ؟ فیروز خان نے سنسکرت سے ایم اے اور پی ایچ ڈی کیا ہے۔بھگوان کے واسطے اس نفرت کو روکو۔اس سے پہلے بھی ٹویٹس کے ذریعے پریش راول نے فیروز خان کے مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔انہوں نے کہا تھاکہ اگر کسی مسلمان کے سنسکرت پڑھنے کی مخالفت ہو رہی ہے تب تو گلوکار محمد رفیع کو بھجن نہیں گانا چاہئے تھا۔نوشاد صاحب کو میوزک کمپوز نہیں کرنی چاہئے تھی۔دراصل ہم پریش راول کی بحث یہاں کیوں کر رہے ہیں؟ یہ وہی پریش راول ہیں جنہوں نے 2014 میں گجرات سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتا تھا اور تبھی سے اداکار سے لیڈر بنے پریش راول کی بیان بازی بحث میں آنے لگی۔کئی بار ان کے ٹویٹس اور بیان بازی کو اقتدار کی حمایت میں مانا گیا۔