بھٹکل:27؍ڈسمبر (ایس او نیوز) اسکولی بچوں کو مقوی غذا فراہم کرتے ہوئے انہیں جسمانی طورپر طاقتور بنانے کے لئے سرکار نے دوپہر کو گرم کھانا فراہم کرنے کا منصوبہ جاری کیاہے۔ متعلقہ منصوبے سے بچوں کو قوت کی بات رہنے دیجئے، حالات کچھ ایسے ہیں کہ ان کھانوں سے تعلقہ کے اسکولی بچوں کی صحت پر اس کے برے اثرات ہڑنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ گزشتہ 2مہینوں سے تعلقہ کے دیہی علاقوں کیے اسکولوں کو سپلائی ہونے والے چاول اور دال میں کیڑے مکوڑے کو دیکھ کر اساتذہ ، طلبا اور باورچی کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔
فی الحال اسکولوں کوسپلائی کئے جانےو الے چاول اور دال بہت خراب قسم کے ہیں۔ چاول اور دال کے تھیلوں کو کھولتے ہی ان گنت کیڑے مکوڑے باہر نکل آتے ہیں۔ اناج کو پاک صاف کرکے پکوان کرنا ہی باورچیوں کے لئے چیلنج بن گیا ہے۔ کیڑے مکوڑوں کو صاف کرنے کے بعد دس بارہ کلو اناج کم ہوجاتاہے۔ بعض اسکولوں کے صدور مدرس اعلیٰ افسران سے خوف کھاتے ہوئے معاملے کو دبا کر رکھنے میں ہی اپنی عافیت سمجھتے ہیں۔ البتہ چند اساتذہ نے دکھڑا سناتے ہوئے کہاکہ جناب ! کس سےکہیں ۔ کون ہے سننے والا۔ کل بچوں کو کچھ ہوجاتاہے تو ہمیں ہی ذمہ دار ٹھہرایا جاتاہے۔ ہم لوگ پکوان کے کمرے کو ہرممکن کوشش کر کے صاف اور پاک رکھتے ہیں۔ تاکہ ہم پر کوئی الزام نہ آئے۔ ان کے مطابق اناج کو دو تین مرتبہ پانی سے دھونےکے باوجود کیڑے مکوڑے صاف نہیں ہورہے ہیں۔ چاول اور دال کو خوب صاف کرکے دوسرے دن گرم پانی میں ڈالتے ہیں تو ایک ایک کرکے کیڑے باہر نکلنا شروع ہوجاتے ہیں۔
اناج کی تقسیم کے دوران جب ہم کیڑے مکوڑوں کی بات کرتے ہیں تو ہمیں سخت تاکید کرتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ چاہئے تو رکھ لیجئے ورنہ لوٹادیجئے، آخر ہم کریں بھی تو کیاکریں، انہوں نے کہا کہ کم سےکم میڈیا کے توسط سےہی اگر مسئلہ حل ہوتا ہے تو ہم راحت کی سانس لے سکیں گے۔
پکوانوں کی کہانی دوسری ہے۔ انہیں حکم دیاجاتاہے کہ جتنے چاول ، دال یا اناج ہے اتنا ہی پکائیں۔ ان حالات میں سوال کا پیدا ہونا فطری بات ہے کہ اسکولی بچے کھانا کھائیں تو کیسے کھائیں؟۔کچھ اسکولوں سے ملی اطلاعات کے مطابق غیر معیاری اناج سپلائی کو دیکھتے ہوئے بچوں نے ہفتوں سے کھانا کھانا ہی بند کردیاہے۔ اس سلسلے میں اکشر داسوھا کے افسر، تعلقہ پنچایت کے افسر پربھا کر نے کہا کہ انا ج کے غیر معیاری ہونے کی مجھے خبر ملی ہے ، میں نے گودام جا کر وہاں ذخیرہ کردہ اناج کو محفوظ کرنے کے لئے اقدام اٹھایا ہے۔ اناج کو خراب ہونےسےبچانے کے لئے تارپول کا استعمال کرنے کے لئےکہاگیا ہے۔ جن اناج کے تھیلوں میں کیڑے مکوڑے نظر آئیں تو ان کو الگ رکھنےکاحکم دیا گیا ہے۔ اسی طرح اسکول میں ذخیرہ کردہ چاول اور دال کو دھوپ میں سکھا کر استعمال کرنے کی بھی صدور مدرسوں کو ہدایات دی گئی ہے۔