اترکنڑا ڈپٹی کمشنر ہریش کمار کا بھٹکل دورہ : افسران کے ساتھ میٹنگ ، عوامی کاموں اور عوام سے بہتر برتاؤ کی تاکید
بھٹکل:29؍جولائی (ایس اؤ نیوز)بھٹکل میں میری سرکاری خدمات رہی ہیں ،میں جانتا ہوں یہاں بارش کچھ زیادہ ہی ہوتی ہے، لیکن 20برسو ں سے یہاں کے بارش کی پیمائش یکساں ہے ، جب اُس وقت سیلاب ، طغیانی کی کوئی بات نہیں تھی، تو اب اچانک یہاں راستوں اور ہائی ویز پر سیلاب کی سی صورتحال کیوں پیدا ہورہی ہے ؟ یہ سوال اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر کے ہریش کمار نے آفسران سے کیا۔
پیر کو بھٹکل کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے مختلف محکمہ جات کے آفسران کے ساتھ میٹنگ کی اور بتایا کہ اب بھٹکل میں پانی جمع ہونے کہ وجہ اُن عمارتوں کی تعمیر ہے جس کو افسران نے منظوری دی ہے۔ اور ایسی عمارتوں کی تعمیر سے یہاں سے سیلاب اور طغیانی کی سی صورتحال پیدا ہورہی ہے۔ پہلے اس طرح کی عمارات کی تعمیر کی منظوری دینے پر روک لگائیں۔ انہوں نے پنچایت کے پی ڈی اوز پر زور دیا کہ وہ سیلاب اور طغیانی کے دورانہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ تیار کرکے ارسال کریں۔ انہوں نے آفسران پر زور دیا کہ وہ بارش کے موسم میں چھٹی پر نہ جائیں، چھٹی پر جانے کی صورت میں ان کےخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے افسران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ اگر افسران شفافیت سے کام کریں گے تو عوام کا کام جلدی ہوسکتا ہے، اس مرتبہ بارش کے موسم میں جو کچھ غلطیاں ہوئی ہیں اس کو دیکھتےہوئے افسران سدھار کرلیں اور پیشگی اقدامات کریں۔ ڈی سی نے بتایا کہ نقصانات کا اندازہ لگانے کے لئے ڈھنگ سے سروے کریں ، اگر ایک برج کی تحفظاتی دیوار کے ستون کو نقصان پہنچتاہے تو صرف اسی کے نقصان کی رپورٹ کرنے کے بجائے اس کی دوبارہ تعمیر کرنے پر کیا لاگت ہوگی، اُس کی رپورٹ دیں اور برج کو کوئی نقصان نہ پہنچے ایسی رپورٹ تیار کریں۔
میونسپالٹی حدود میں ساحلی ترقی بورڈ کی جانب سے تعمیرکردہ جدید سہولیات سے آراستہ نئی مچھلی مارکیٹ کو لے کر ڈی سی نے بلدیہ چیف آفیسر سے منتقلی کے متعلق وضاحت چاہی تو چیف آفیسر نے وضاحت کرتےہوئے کہاکہ مچھلی بیچنے والی خواتین نئی مچھلی مارکیٹ میں منتقل ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ نئی مارکیٹ میں سہولیات نہیں ہیں اور وہاں عوام مچھلی خریدنے کے لئے نہیں آئیں گے۔ اس موقع پر ڈی سی نے کہاکہ اسسٹنٹ کمشنر کی صدارت میں ماہی گیر لیڈران کی میٹنگ منعقد کریں ، میٹنگ میں مچھلی مارکیٹ منتقلی کو لےکر گفتگو کرتے ہوئے مناسب فیصلہ لیں اور اسی کو حتمی فیصلہ مانتے ہوئے خواتین ماہی گیروں کو اعتماد میں لے کر منتقلی کی کاروائی کو انجام دیں ۔ اگر ایسا نہیں ہوپا رہاہے تو ہماری صدارت میں ایک میٹنگ کا انعقاد کریں ، انہوں نے میونسپل چیف آفسر پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کا حل نکالیں۔ ڈی سی نے میونسپالٹی کے نظم وضبط، انتظامی امور کے کاموں کے متعلق آئندہ دنوں میں میٹنگ منعقد کرنے بھی کی جانکاری دی۔ انہوں نے تعلیمی محکمہ کے افسران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ آفات سماوی نیز تیز بارش کی پیشگی اطلاع کے پس منظر میں اسکول کے بچوں کو ایک دن پہلے ہی چھٹی کا اعلان کریں ۔
اسسٹنٹ کمشنر ساجد ملا نے تعلقہ بھر میں بارش سے ہونے والے نقصانات کی مکمل رپورٹ سونپی۔ جس میں میونسپالٹی کی سڑکوں کو 10.50لاکھ روپئے ، ضلع پنچایت حدود کی 12سڑکوں کو 4.85 کلومیٹر راستے خراب ہونے سے 85.50لاکھ روپئے ، تعلیمات عامہ محکمہ کے 16اسکولوں کو 40.20لاکھ روپئے نقصان کا اندازا لگایا گیا ہے، اسی طرح ہسکام محکمہ کے 92 بجلی کھمبوں کو نقصان پہنچنے سے اندازاً 38.60لاکھ روپئے سمیت کل 174.80لاکھ روپیوں کا نقصان ہونے کی جانکاری ڈی سی کو دی گئی ہے۔
شہر ی حدود کے منکولی ، آزاد نگر اور رنگین کٹہ علاقوں میں پانی گھروں میں گھسنے اور علاقوں میں پانی جمع ہونے سے کافی مسائل پیدا ہورہے ہیں، آئی آر بی کمپنی کی طرف سے اندرونی نالیوں کا ادھورا کام اور موڈ بھٹکل کے نالے میں کیچڑ بھرنے سے پانی کا بہاؤ کم ہونے سے سیلاب کی صورت پیدا ہونے کی جانکاری دی گئی ۔ منکولی حدود کے کل 28 گھرو ں کا سروے کیاگیا ہے۔ اس موقع پر تعلقہ انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا کہ زوردار بارش کے موقع پر باز آبادی کاری مرکز شروع کیاگیا تھا لیکن کوئی بھی بارش سے متاثر ہ خاندان بازآباد کاری کے مرکز میں نہیں آیا۔ میٹنگ میں تحصیلدار وی پی کوٹرولی،تعلقہ پنچایت آفیسر پربھاکر، بلدیہ چیف آفیسر دیوراج، آر پی نایک سمیت مختلف محکمہ جات کے افسران موجود تھے۔