سرسی : حجاب، حلال کی مخالفت کیوں ؟ اذان دی جائے تو کیا برائی ہے؟ : حزب مخالف لیڈر سدرامیا کا سوال
سرسی :27؍ مئی (ایس اؤ نیوز) حجاب اور حلال بہت پہلے سے چلا آرہاہے، اب کیوں ہنگامہ مچانے لگے ہیں؟ مسجد میں اذان دی جاتی ہے تو اس میں کیا برائی ہے؟ ہرایک کو اپنے مذہب کے مطابق عمل کرنے کا دستور نے حق دیا ہے، مذہبی معاملات کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ کانگریس لیڈر، حزب مخالف لیڈر سدرامیا نے ان خیالات کااظہار کیا۔
اخبارنویسوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مذہبی معاملات کو لےکر معاشرے کی خیر سگالی اور بھائی چارے کو برباد کیاجارہاہے۔ جو بھی مذہبی عمل کرتاہے اس میں رکاوٹ نہیں ڈالنا چاہئے۔ اس کو لےکر کئی طرح کی بحث ہورہی ہے۔ انسانیت سے جینے والوں کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اب یہ کہاں جاکر رکے گا دیکھنا ہوگا۔
ملکی سطح کی سیاست پر بات کرتےہوئے سدرامیا نےکہاکہ میں کرناٹک کی حد تک سیاست کرتاہوں ، ملکی سیاست ، قومی سطح کی سیاست میں مداخلت نہیں کرتا، کرناٹک کی سیاست میں ہی رہونگا اور یہاں کےعوام کے مسائل کی طرف توجہ دیتارہونگا۔ جے ڈی ایس سے اشتراک کے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نےکہاکہ راجیا سبھا اور اگلے ودھان سبھا انتخابات ہوں یا پھر کوئی اور انتخابات ہوں کبھی بھی جے ڈی ایس سے اشتراک نہیں کیاجائے گا اور ان سےہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ودھان سبھا انتخابات کے متعلق بتاتے ہوئے انہوں نےکہاکہ اگلے ودھان سبھا انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں کانگریس نے طئے کیا ہے کہ ودھان سبھا انتخابات کے لئے 50فی صدٹکٹ 50سال کی عمر کے اندر والوں کو دیاجائے گا۔ نوجوان سیاست دانوں سے پارٹی مستحکم ہوگی۔ اس موقع پر مدھو بنگارپا، آر وی دیش پانڈے سمیت کئی لیڈران موجود تھے۔