بھٹکل ڈرینج سسٹم: ویٹ ویل کا کام مکمل ہونے کے بعد پائپ لائن بچھانے کا کام آگے بڑھایا جائے؛ کاروار واٹر بورڈ سے تنظیم کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 12th January 2021, 9:06 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 12 جنوری (ایس او نیوز) جب تک ویٹ ویل کا کام مکمل نہیں ہوجاتا اُس وقت تک بھٹکل میں پائپ لائن بچھانے کا کام روک دیا جائے، پہلے  ویٹ ویل کے لئے مقامات کی نشاندہی کی جائے کہ کہاں کہاں ویٹ ویل تعمیر ہوں گے، پھر اس پروجکٹ کو لے کر جس طرح کے خدشات عوام اور عوامی نمائندوں میں  پائے جارہے ہیں اُس کو دور کیا جائے اُس کے بعد ہی  کام کو آگے بڑھایا جائے، اس بات کا مطالبہ قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم  نے  اُترکنڑا کے اسسٹنٹ واٹر بورڈ انجینئر  ایس بی بانڈیکر سے کیا۔

بھٹکل میں جاری انڈر گراونڈ  ڈرینیج کام کو لے کر عوام مطمئن نہیں ہیں اور الزام لگارہے ہیں کہ یہاں  غیر معیاری اور غیر سائنٹیفک طریقہ پر کام ہورہا ہے، اس مسئلہ کے حل کے لئے تنظیم میں ایک کمیٹی ترتیب دی گئی ہے جو اس تعلق سے پورے کام کا جائزہ لے رہی ہے۔ اس تعلق سے مسئلہ کا حل تلاش کرنے اور عوام کی طرف سے اُٹھائے گئے خدشات کو  واٹر بورڈ حکام کے سامنے پیش کرنے بھٹکل میونسپالٹی ہال میں منگل شام کو  واٹر بورڈ اسسٹنٹ  ایکزی کوٹیو  انجینئر ایس بی بانڈیکر،  واٹربورڈ اسسٹنٹ  انجینر ششی دھر ہیگڈے، بھٹکل میونسپل چیف آفسر دیوراج سمیت دیگر ذمہ داران کی موجودگی میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا ۔ میونسپل صدر  پرویز قاسمجی جو تنظیم کی طرف سے ترتیب دی گئی انڈر گراونڈ ڈرینج کی دیکھ ریکھ  کرنے والی کمیٹی کے بھی کنوینر ہیں،  نے  کاروار سے واٹر بورڈ  کے اسسٹنٹ ایکزی کوٹیو انجینر سمیت ڈرینیج کے کنٹریکٹر و دیگر حکام کو تنظیم وفد کے روبرو بٹھایا تھا   جس میں قاسمجی پرویز سمیت تنظیم کی طرف سے صدر   ایس ایم پرویز، جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے، یو جی ڈی دیکھ ریکھ کمیٹی کے نائب  کنوینر محی الدین الطاف کھروری، جالی پٹن پنچایت کے سابق صدر آدم پنمبور، میونسپالٹی کے نائب صدر قیصر محتشم،  انجمن انجینرنگ کالج کے  تجربہ کار لیکچرر اور ماہر انجینئر  شریدھر یلّوکر، سماجی کارکن اور انجینر مصباح الحق، انجینر اسماعیل جوباپو،  تنظیم کے سابق نائب صدر عنایت اللہ شاہ بندری وغیرہ موجود تھے۔

میٹنگ میں اس بات پر واٹر بورڈ کےانجینروں کو آڑے ہاتھ لیا گیا کہ  جالی پٹن پنچایت سے منظوری لئے بغیر  کام کیوں شروع کیا گیا  حالانکہ اس کام کی مخالفت میں پنچایت میں قرار داد بھی منظور کی گئی ہے۔  علاقہ کے انجینرس اور کونسلر اس پروجکٹ کو لے کر جس طرح کے خدشات ظاہر  کررہے ہیں اُن کو مطمئن کرکے کام کیوں نہیں کیا جارہا ہے ؟ بھٹکل غوثیہ محلہ میں آج بھی عوام ڈرینیج کو لے کر سخت پریشان ہیں، وہاں ایک ویٹ ویل  سے ہی بھٹکل کےپرانے محلہ کے  عوام پریشان ہیں اور دیکھ ریکھ نہ ہونے کی وجہ سے گھٹر کےپانی کو قریبی ندی میں چھوڑا جارہا ہے، اگر یہاں  نوائط کالونی ، مدینہ کالونی اور جالی حدود میں جہاں نو ویٹ ویل تعمیر کئے جارہے ہیں، یہاں بھی ایسا ہی مسئلہ  پیش آئے تو کس طرح کا متبادل انتظام کیا گیا ہے ؟  جالی پٹن پنچایت حدود میں جہاں مکانات اور آبادی دن بدن بڑھتی جارہی ہے، معمولی 6 انچ پائپ ڈال کر کام کو آگے کیوں بڑھایا جارہا ہے ؟ اس پائپ کے ہوتے ہوئے بارش کے موسم میں  بارش کا پانی اگر ڈرینج میں  شامل ہوگیا تو گھٹر کا پانی راستوں میں بہنا شروع ہوجائے گا، اس کے لئے  آپ نے کس طرح کا انتظام کیا ہے ؟  تنظیم کے ذمہ داران نے بتایا کہ بھٹکل میں یو جی ڈی کا کام ٹھیک طرح سے نہیں ہورہا ہے، جس جگہ ویٹ ویل کرنا ہے، اُس جگہ کی ابھی تک نشاندھی ہی نہیں کی گئی ہے اور ویٹ ویل بنانے کے تعلق سے اِدھر بنائیں یا اُدھر بنائیں، اس طرح کی باتیں ہورہی ہیں۔

جب اسسٹنٹ انجینر  ششی دھر ہیگڈے نے بتایا کہ جالی پٹن پنچایت کے چیف آفسر اور تحصیلدار وغیرہ کی اجازت اور اُن کی دستخط ملنے کے بعد ہی کام شروع کیا گیا ہے تو  اُن سے متعلقہ اجازت نامہ کی نقل دکھانے کے لئے کہا گیا، مگر وہ دکھانے میں ناکام رہے، تنظیم ذمہ داران کی طرف سے ایک کے بعد ایک اُٹھائے گئے سوالوں کے جوابات جب مذکورہ آفسران دینے میں ناکام ہوئے تو ششی دھرہیگڈے نے کہا کہ اگر آپ کہیں کہ بھٹکل میں ڈرینیج کا  کام نہیں کرنا ہے تو پھر پورا پروجکٹ ہی کینسل کردیں گے ۔ ان کی اس بات پر تنظیم کے ذمہ داران بھڑک اُٹھے اور ششی دھر ہیگڈے کے اس بیان کو  غیر ذمہ دارانہ  قرار دیتے ہوئے کہا کہ تنظیم کی  صد سالہ  تقریب کے موقع پر اُس وقت کے وزیر اعلیٰ سدرامیا  جب تنظیم کی دعوت پر بھٹکل آئے تھے، اُس وقت  اُن سے بات کرکے بھٹکل کے ڈرینیج سسٹم کو درست کرنے کے لئے 200 کروڑ روپئے منظور کرائے گئے تھے، یہ رقم تنطیم کی کوششوں سے منظور ہوئی ہے، اس لئے آپ کے لئے ضروری ہے کہ لوکل بوڈیس اور مقامی عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لے کر بہتر انداز میں  کام کو آگے  بڑھایا جائے اور عوام کے خدشات کو دور کرتے ہوئے ٹھیک ٹھیک کام کیا جائے، تنظیم کی طرف سے کہا گیا کہ  بھٹکل کا موجودہ ڈرینیج سسٹم جو مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے، اُس کو درست کرنے کے لئے یہ رقم منظور کی گئی ہے، مگر واٹر بورڈ کے انجینرس جس طرح کا کام کررہے ہیں اُس سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ   پرانا  مسئلہ حل ہونے کے بجائے یہاں نیا مسئلہ کھڑا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ آخر میں تنظیم کی طرف سے پھر ایک بار مطالبہ دھرایا گیا کہ جب تک ویٹ ویل  کا کام مکمل نہیں ہوجاتا، ڈرینیج کا کام روکا جائے اور پائپ لائن نہ بچھائی جائے۔ میٹنگ کے دوران کافی گرما گرمی بھی ہوئی۔ آخر میں قاسمجی پرویز کے کلمہ تشکر پر میٹنگ اختتام کو پہنچی۔

ایک نظر اس پر بھی

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔