بھٹکل: عوامی مسائل حل کرنے میں تنظیم کی کوششیں جاری؛ انتظامیہ سے عید کی نماز کے تعلق سے بھی اجازت لینے کی ہورہی ہے کوشش
بھٹکل: 11مئی (ایس او نیوز) بھٹکل میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ضلع و تعلقہ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے عوامی مسائل کو حل کرنے میں مسلسل کوشاں ہے اور کل یا پرسو آنے والی عید الفطر کی نماز کو بھی لے کر انتظامیہ سے اجازت لینے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس بات کی جانکاری تنظیم کے جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی نے دی۔
تنظیم دفتر میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالرقیب صاحب نے بتایاکہ ہم نے انتظامیہ سے بھٹکل کی جامع مساجد میں عید الفطر کی نماز کی ادائیگی کےلئے اجازت مانگی ہے، ہماری کوشش ہے کہ جامع مساجد یا علاقہ کی مساجد میں نماز کی ادائیگی کے لئے اجازت دینی چاہئے، ہمیں پورا یقین ہے کہ ہمیں اس کی اجازت ملے گی، اسی طرح عید کے موقع پر لوگوں کو اپنے دوست احباب سے ملنے کے لئے گھروں سے باہر نکلنے دینے اور سوسواریوں کو اجازت دینے کی بھی بات رکھی ہے۔( لیکن عوام کے لئے ضروری ہے کہ وہ بھیڑ بھاڑ سے پرہیز کرتے ہوئے اندرونی راستوں کو اختیار کریں۔)
انہوں نے عوام الناس سے درخواست کی کہ اگر ہمیں نماز کی اجازت ملتی ہے تو ضروری ہے کہ ہم مساجد میں سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے اور چہرے پر ماسک پہن کر ہی نماز پڑھیں۔
عبدالرقیب ایم جے نے بتایا کہ ہم مسلسل ضلع انتظامیہ و تعلقہ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں، جب بھی کوئی مسئلہ پیش آتا ہے ، ہم سرکاری آفسران سے اپنی شکایا ت درج کروانے پہنچ جاتے ہیں، مسئلہ یہ ہے کہ ہم اس کی تشہیر کئے بغیر اپنا کام کررہے ہیں جس سے عوام میں یہ غلط پیغام جارہا ہے کہ تنظیم خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ سوشیل میڈیا پر خواہ مخواہ اس طرح کے پیغامات عام کررہے ہیں کہ تنظیم کچھ نہیں کررہی ہے۔ عبدالرقیب کے مطابق جیسے ہی اس بات کا اعلان ہوا کہ بھٹکل میں صبح چھ بجے سے دس بجے کے دوران خریدوفروخت کی چھوٹ کی مدت میں سواریوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، تنظیم کے ایک وفد نے اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سے رابطہ کیا اور عوامی مسائل اُن کے سامنےپیش کئے کہ کس طرح دور دراز مقامات کے لوگوں کو پیدل چل کر بازار جانے اور سامان لے جانے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں ، ہم نے کہا کہ اگر عوام کو سواری لے جانے کی اجازت نہیں د ی جائے گی تو سرکار کی طرف سے کوئی متبادل انتظام ہونا چاہئے، اسی کا نتیجہ ہے کہ آج منگل کو بھٹکل میں عوام کو کچھ حد تک سواریوں کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بعض لوگ غیر ضروری طور پر بار بار بازاروں اور مین روڈ کا چکر لگاتے ہوئے آوارہ گردی کرتے رہتے ہیں اور بعض لوگوں کی اس طرح کی آوارہ گردیوں سے ہی دوسرے لوگوں کو پریشانیاں اُٹھانی پڑرہی ہے۔ انہوں نے عوام الناس سے درخواست کی خدارا غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں ، بے حد ضروری کام ہونے پر ہی گھر سے باہر نکل سکتے ہیں ورنہ بازاروں میں بھیڑ جمع کرنے سے بچنا ضروری ہے۔ ہمیں ایک طرف کورونا جیسی خطرناک وباء پر قابو بھی پانا ہے اور لاک ڈاون سے عوام کو پریشانی نہ ہو، ان باتوں کا بھی خیال رکھنا ہے۔
عبدالرقیب نے بالخصوص بنگلور یا دیگر شہروں سے بھٹکل پہنچنے والوں سے درخواست کی کہ وہ بھٹکل پہنچنے کے بعد احتیاطاً سات دنوں تک اپنے گھروں پر ہی الگ تھلگ رہ کر کورنٹائن کریں ، باہر نماز وغیرہ کے لئے بھی نہ نکلیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کورونا وباء پر قابو پانا ہے جس کے لئے تمام لوگوں کا تعاون بے حد ضروری ہے۔ عوام اگر تعاون کریں گے تو ہی ہم اس وباء پر قابو پانے میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے عوام الناس پر زور دیا کہ کورونا پر قابو پانے کےلئے سرکار کی طرف سے جو ہدایات دی گئی ہیں اس پر تمام لوگوں کو عمل کرنا چاہئے بالخصوص بخار، سردی یا کوئی بھی بیماری ہوتے ہی پہلی فرصت میں اپنے ڈاکٹر سے رجوع ہوکر اپنا علاج کرانا ضروری ہے۔ اس تعلق سے تنظیم ، انڈین نوائط فورم اور بھٹکل مسلم خلیج کونسل مشترکہ طور پر بھٹکل میں ایک موبائل کلینک سروس شروع کررہی ہے جس کے تحت گھر گھر پہنچ کر عوام کا علاج و معالجہ کیا جائے گا انہوں نے عوام الناس سے درخواست کی کہ اس موبائل کلینک کا بھرپور فائدہ اُٹھائیں۔
تنظیم صدر ایس ایم پرویز سمیت دیگر اراکین انتظامیہ عنایت اللہ شاہ بندری، پرویز قاسمجی، محی الدین الطاف کھروری، ارشاد گوائی، محمد صادق مٹا، عزیز الرحمن رکن الدین ندوی اور عبدالسمیع کولا وغیرہ موجود تھے۔