بھٹکل 28/اگست (ایس او نیوز)بھٹکل تعلقہ پنچایت کا عام اجلاس نائب صدر رادھا وئیدیا کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں کووڈ کی صورتحال کے علاوہ دیگر بہت سارے اہم مسائل پر غور و خوض ہوا۔
میٹنگ کے دوران جب تعلقہ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر مورتی راج بھٹ نے محکمہ صحت کی رپورٹ پیش کی تو پنچایت رکن وشنو دیواڈیگا نے کہا کہ عوام کووڈ کے تعلق سے خوف وہراس کا شکار ہوگئے ہیں، پہلے ان کو اس ذہنی کیفیت سے باہر نکالنے کی تدابیر کی جائیں۔ عام بخار اور معمولی سردی کی شکایت کے ساتھ اسپتال میں آنے والوں کو اسی کے مطابق علاج کرکے گھر بھیجا جائے اس کے برعکس انہیں کووڈ کے زمرے میں رکھ کر پریشان نہ کیاجائے۔جن لوگوں کے اندر واقع کووڈ کی علامات موجود ہوں صرف انہی کو جانچ اور علاج کے لئے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج لوگوں کی حالت یہ ہوگئی ہے کہ معمولی بخار کے لئے بھی وہ اسپتال جانے سے گھبرارہے ہیں اور اپنے آپ کو گھر میں ہی قید کرکے بیٹھ جاتے ہیں۔
اس کے جواب میں ٹی ایچ او ڈاکٹر مورتی راج بھٹ نے کہا کہ لوگوں کو خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر کووڈ پوزیٹیو نکلے تب بھی گھر پر مناسب انتظام رہنے کی صورت میں مریض کو اپنے گھر پر ہی آیسولیشن میں رکھنے کی گنجائش موجود ہے۔ماسک پہننا اور سوشیل فاصلہ قائم رکھنا لازمی ہے۔ کووڈ پر قابو پانے کے لئے تمام لوگوں کا تعاون ملنا چاہیے۔
میٹنگ میں موجود بی ای او نے کہا کہ تعلقہ میں تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ بچوں کی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔پنچایت اراکین نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں کی طرف سے تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے سے پہلے ہی طلبہ سے فیس وصول کیے جانے کی شکایات مل رہی ہیں۔ یہ ایک غلط حرکت ہے کہ لوگ کووڈ کی وجہ سے پریشان حال ہیں اور ایسے میں اسکول کی تعلیم شروع ہونے سے پہلے ہی ان سے فیس وصول کی جارہی ہے۔ایسے اسکولوں کے بارے میں بی ای او کو تحقیق کرنی چاہیے۔
اراکین نے اس بات کی بھی شکایت کی کہ لاک ڈاؤن سے پہلے ہی بہت سارے لوگوں نے کئی سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرنے کے لئے درخواستیں دی تھیں، آخر اس کا انجام کیا ہوا اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل رہی ہے۔ ریوینیو ڈپارٹمنٹ کی طرف سے بھی درخواست گزاروں کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ افسران کو چاہیے کہ جلداز جلد ان درخواستوں کو نپٹانے کا کام کریں۔اس کے علاوہ دیگر کئی امور پر اراکین نے بحث وگفتگو میں حصہ لیتے ہوئے اپنے مشورے دئے۔