بھٹکل: شرالی رحمانیہ مسجد کے جگہ کے سروے کی سخت مخالفت؛ عوام نے کہا سو سال قدیم ہے مسجد، جگہ قبضہ کرنے کی کوشش نہیں ہونے دی جائے گی کامیاب

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 16th August 2022, 7:44 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 16/اگست (ایس او نیوز) شیرالی میں واقع    قدیم رحمانیہ جامع مسجد اور اس سے متصل قبرستان و دیگر زمینات کے سروے کے لئے  آئے ہوئے سرکاری اہلکاروں کو شرالی کے عوام نے یہ کہہ کر  واپس بھیج دیا کہ  سو دیڑھ سو سال قدیم مسجد ابتدا سے ہی جماعت المسلمین شرالی کی   ملکیت ہے اور  جماعت کی زمین کے کسی بھی حصہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کو کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا۔ 

پتہ چلا ہے کہ منگل صبح قریب دس بجے جیسے ہی   سروے کرنے کے لئے کچھ  سرکاری اہلکار  شرالی کی رحمانیہ مسجد کے قریب پہنچے، ہزارسے زائد لوگ  جس میں کثیر تعداد میں خواتین بھی موجود تھیں۔ مخالفت میں کھڑے  ہوگئے اور سروے   کے لئے آئے ہوئے لوگوں  کو واپس بھیج دیا۔

اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے  جماعت المسلمین شرالی کے نائب صدر  محمد منصور نے بتایا کہ  سو ،دیڑھ  سو سال پہلے سے جماعت المسلمین شرالی  کی ملکیت میں رحمانیہ جامع مسجد، قبرستان،  درگاہ اور کچھ زمینات ہیں، زمینات پر پہلے  کھیتی باڑی ہوتی تھی اور جو بھی آمدنی ہوتی تھی، اُس سے مسجد کے اخراجات پورے کئے جارہے تھے، بعد میں اُس جگہ پرمکانات تعمیر  کرکے کرائے پر دئے گئے ہیں ، جو بھی آمدنی ہوتی ہے ، وہ مسجد کے کھاتے میں جمع  ہوتی  ہے۔ انہوں نے بتایا کہ   1977 کو ہم نے اپنی  مسجد اور قبرستان وغیرہ کو اوقاف میں رجسٹرڈ کرایا ہے، لیکن اچانک اب کچھ لوگ  جماعت اور مسجدکی زمین پر اپنی ملکیت کا  دعویٰ کررہے ہیں اور  جھوٹے کاغذات بنواکر  جماعت کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ اسی مقصد کے تحت کچھ لوگوں نے جس میں  عبدالقادر، صلاح الدین، حُسین شبیر، اسماعیل وغیرہ شامل  ہیں،  نقلی کاغذات بنواکر اپنے نام اُس میں شامل کئے ہیں اور  جماعت کی جگہ کو اپنی  پرائیویٹ ملکیت ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے  ہماری جماعت کے آٹھ ذمہ داران کے خلاف   مقدمہ درج  کرتے ہوئے   آج  سروے کرانے کی کوشش کی ، جس پر شرالی کے سبھی عوام متحد ہوگئے اور  سختی کے ساتھ سروے کی مخالفت کی اور کہا  کہ یہاں کسی بھی طرح کا سروے کرنے نہیں دیا جائے گا۔ 

 سروے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے لوگوں نے اخبارنویسوں کے سامنے واضح کیا کہ وہ مسجد یا جماعت کی ایک انچ جگہ بھی کسی کے نام ہونے  نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے بزرگان    نے سو دیڑھ سو سال پہلے  پانچ ایکڑ سے زائد زمین  جس میں مسجد، قبرستان اور درگاہ بھی شامل ہے، جماعت کے نام وقف کی   ہیں   اور وہ  تاقیامت اس کا ثواب  حاصل کریں گے۔ عوام نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ سو سال بعد اچانک کچھ لوگ کہاں سے نمودار ہوگئے کہ وہ اس زمین پر اپنی ملکیت  کا دعویٰ کررہے ہیں۔

جماعت المسلمین شرالی کے  ذمہ داران نے بتایا کہ ہماری الگ سے کوئی جماعت  یا قاضی نہیں ہے، ہم،  بھٹکل جماعت المسلمین سے ملحق ہیں  اور بھٹکل  جماعت المسلمین کے قاضی ہی ہمارے بھی قاضی ہیں۔ اب ہم  اس معاملے  کو بھٹکل جماعت المسلمین کے پاس لے   جانے والے  ہیں ، ساتھ ساتھ ہم  قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح  وتنظیم سے بھی  مداخلت کرنے کی درخواست  کرنے والے ہیں کہ وہ   جماعت کی  اس زمین  پر کسی کو بھی قابض ہونے  نہ دیں او راس طرح کی ہر کوشش کو وہ ناکام بنائیں۔ذمہ داران نے یہ بھی بتایا کہ جو لوگ   جماعت کی زمین کے تعلق سے نقلی کاغذات بنواکر  سروے کرانے کی کوشش کی ہے، ہم اُن کے خلاف قانونی کاروائی اور پولس تھانہ میں مقدمہ درج  کرانے پر بھی غور کررہے ہیں۔ اس موقع پر شرالی جماعت کے ذمہ داران  عبدالغفور، محمد سعید،  محمد رضوان، نجیب شیخ،  اکبر،  علی صاحب وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...