بھٹکل کورونا لاک ڈاون؛ رمضان کا بیوپار چوپٹ ، دکاندار پریشان، حکام نے بند کرائی دکانیں، دو گھنٹوں کی چھوٹ دینے دکانداروں کی اپیل

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 30th April 2021, 12:46 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 30 اپریل (ایس او نیوز)  کورونا لاک ڈاون کے دوران صبح چھ بجے سے دس بجے تک روزمرہ کی  ضروری اشیاء کی دکانوں کو کھولنے کی جو اجازت دی گئی ہے،  ہمیں بھی کم ازکم دو گھنٹے دکانیں کھلی رکھنے کی چھوٹ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پھر ایک بار  بھٹکل بازار میں ریڈی میڈ گارمنٹس کے  دکانداروں نے  اپنی اپنی دکانیں کھول کر میونسپل حکام سے درخواست کی، مگر میونسپل حکام نے یہ کہہ کر اُن کی دکانوں کو بند کرایا کہ انہیں   دکان کھولنے کی اجازت دینے کا  اختیار نہیں ہے۔

صبح قریب آٹھ بجے ماری کٹہ بازار  میں جیسےہی بعض دکانداروں نے  اپنی کپڑوں کی دکانیں کھولیں، پہلے پولس جیپ    دکانوں کو بند کرنے کی درخواست کرتے ہوئے دکانوں کے سامنے سے گذرگئی، پھر   ٹاون میونسپل چیف آفسر دیوراج اپنے عملہ کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچ گئے اور دکانداروں کو دکانیں بند کرنے کی اپیل کی،ویسے تو دکانداروں نے  پولس کی اپیل  پر ہی  فوری عمل کرتے ہوئے  دکانوں کےشٹر گرادئے، مگر بعد میں چیف آفسر کی آمد پر اُن  سے درخواست کی کہ  دیگر دکانوں کی طرح انہیں بھی  اپنی دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے۔ دکانداروں نے کہا کہ  اس سال دکانیں بند کرنے سے انہیں لاکھوں اور  کرروڑوں روپیوں  کا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے، دکانداروں نے درخواست کی کہ کم ازکم صبح آٹھ سے دس بجے تک دو گھنٹے دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت دی جائے۔ لیکن چیف آفسر نے کہا کہ دکانوں کو بند کرانے کے احکامات سرکار نے جاری کرائے ہیں اس میں ہماراعمل دخل نہیں ہے، ہم سرکار کے احکامات پر عمل آوری کرنے کے پابند ہیں۔ کچھ دیر بعد میونسپل صدر قاسمجی پرویز بھی جائے وقوع پر پہنچے، دکانداروں نے   میونسپل صدر سے بھی درخواست کی کہ وہ ہمیں کوئی راستہ بتائیں کہ ہم   کاروبار کیسے کریں، اپنا لایا ہوا اسٹاک  کہاں لے جاکر بیچیں ؟  میونسپل صدر نے بھی یہی کہا کہ دکانوں کو کھولنے کی   اجازت دینے کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے۔ بالاخر پریشان حال دکانداروں کو اپنی   دکانیں بند کرکے واپس اپنے گھروں کو لوٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔

موقع پر موجود ایک دکاندار نے ساحل آن لائن کو   بتایا کہ گذشتہ سال  لاک ڈاون کی وجہ سے ہم دکانداروں  نے  رمضان  اور عیدالفطر میں فروخت ہونے والے  کپڑے ، چپل وغیرہ کا اسٹاک جمع نہیں کیا تھا اور ہم نے ایڈوانس میں  کوئی خریداری بھی نہیں کی تھی ، البتہ لاک ڈاون ہونے کی وجہ سے ہم  لاکھوں روپیوں کا  منافع  کمانے سے  رہ گئے تھے اور کسی طرح کا کاکاروبار نہیں کرسکے تھے، ۔ ظاہر بات ہے کہ جب ہم  نے مال نہیں خریدا اور دکانوں میں اسٹاک جمع نہیں کرایا تو  فیکٹری والوں اور ہول سیل  کاروبار کرنے والوں کو زیادہ نقصان ہوا  ہوگا،   کیونکہ ایک طرف فیکٹری میں مال جمع رہ گیا تھا تو دوسری طرف  ہول سیل والوں کا اسٹاک بھی ختم نہیں ہوسکا تھا، مگر اس بار حکومت نے بار بار اس بات کا اعلان کیا تھا کہ  کرناٹک میں لاک ڈاون نافذ نہیں کیا جائے گا یا کرونا کرفیو نافذ نہیں ہوگا، ہم نے حکومت کے اعلانات  پر بھروسہ کرتے ہوئے فیکٹریوں اور  ہول سیل  والوں سے لاکھوں مالیت کا مال خریدا ، جیسے ہی ہم نے اسٹاک جمع کیا، حکومت نے اچانک لاک ڈاون کا اعلان کردیا، جس کی وجہ سے ہمیں امسال اتنا شدید نقصان ہورہا ہے کہ ہمارے جینے کے لالے پڑ گئے ہیں،  اس دکاندار کے مطابق   اسے  ایسا لگتا ہے کہ حکومت کا منشاء  فیکٹریوں  کا مال خالی کرانا تھا جس کے لئے حکومت نے بار بار کہا تھا کہ اس بار لاک ڈاون نہیں ہوگا، لیکن جیسے ہی فیکڑی کا مال خالی ہوا، لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا  جس کا خمیازہ اب ہم چھوٹے بیوپاریوں کو بھگتنا  پڑ رہا ہے۔ ایک دکاندار نے بتایا کہ اُس نے حال ہی میں نئی دکان کھولی ہے  اور  رمضان میں اچھا کاروبار کرنے کی نیت سے 60 لاکھ روپئے مالیت کا مال اسٹاک کرایا ہے، اب سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ اتنے زیادہ اور قیمتی   مال کا کیا ہوگا، سامنے والے کو رقم کی ادائیگی کہاں سے ہوگی، دکان کا کرایہ الگ  سے کہاں سے بھرسکوں گا ؟

عیدالفطر کے لئے بمشکل  پندرہ دن باقی رہ گئے ہیں،  ہر سال  کاروباریوں کے لئے یہی پندرہ دن  کاروبار کرنے کے لئے بے حد اہم  دن ہوتے ہیں، ان ہی ایام میں بھٹکل میں  پاس پڑوس کے دیہاتوں سمیت پڑوسی اضلاع کے  بھی سینکڑوں گاہک آتے ہیں اور اپنی پسند کا مال خرید لے جاتے ہیں، اب  لاکھوں کا مال جمع کرنے کے بعد دکانوں کو ہی کھولنے کی اجازت نہ دینے پر  ایک طرف دکاندار حکومت سے سخت نالاں ہیں وہیں  سخت پریشان بھی ہیں۔

 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل میں ووٹر بیداری مہم؛ سرکاری افسران نے طلبہ کے ساتھ نکالی ریلی؛ سو فیصد ووٹنگ کویقینی بنانے کی کوششیں

بھٹکل میں  صد فیصد ووٹنگ کا ٹارگٹ لے کر   اُترکنڑاضلعی انتظامیہ،  ضلع پنچایت، بھٹکل تعلقہ انتظامیہ اور تعلقہ پنچایت کے زیراہتمام  بھٹکل کے سرکاری آفسران  نے کالج طلبہ کو ساتھ لے کر  ووٹنگ بیداری مہم  کے تحت شاندار ریلی نکالی اور عوام پر زور دیا کہ وہ  کسی بھی صورت میں اپنی ...

بھٹکل میں مسلم رپورٹروں کی طرف سے غیر مسلم رپورٹروں کوپیش کی گئی عید الفطر کی مٹھائیاں

ورکنگ جرنلسٹ اسوسی ایشن   بھٹکل  کے مسلم رپورٹروں کی طرف سے بھٹکل کے غیر مسلم رپورٹروں کو عید الفطر کی مناسبت سے مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور اُنہیں عید کے تعلق سے  معلومات فراہم کی گئیں۔

بھٹکل: پی یو سی دوم میں انجمن پی یو کالج(بوائز) کو سائنس اسٹریم میں ملی صد فیصد کامیابی

سکینڈ پی یو سی  سائنس اسٹریم میں  انجمن بوائز پی یو کالج کو صد فیصد کامیابی ملی ہے، اور 61  طلبہ میں سے سبھی 61 طلبہ کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس بات کی اطلاع کالج پرنسپال  یوسف کولا  نے دی۔یاد رہے کہ 10 اپریل کو آن لائن کے ذریعے نتائج ظاہر کئے گئے تھے،  لیکن  اب    پی یو  بورڈ  کی طرف سے ...

کنداپور میں دستور کی حفاظت کے لئے دلت تنظیموں کی ریلی 

دیش کا دستور وضع کرنے والے ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کے 133 ویں جنم دن پر  کنداپور شاستری سرکل کے پاس منعقدہ دلت تنظیموں اور دیگر ہم خیال اداروں کی مشترکہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینئر دانشور پروفیسر فنی راج نے کہا کہ اس وقت ملک میں دستوری مراعات اور حقوق کو ختم کرنے کی کوشش کی جا ...

منگلورو میں وزیر اعظم مودی کا زبردست روڈ شو 

پارلیمانی الیکشن میں منگلورو حلقے سے بی جے پی امیدوار کیپٹن برجیش چوٹا اور اڈپی - چکمگلورو حلقوں سے بی جے پی امیدوار کوٹا سرینواس پجاری کے حق میں تشہیری مہم کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی نے منگلورو شہر میں ایک زبردست روڈ شو کیا جس میں بی جے پی کارکنان، لیڈران اور عوام کے ایک جم ...