بھٹکل، 19؍ اپریل (ایس او نیوز) بھٹکل میں نہایت جوش و خروش کے ساتھ منایا جانے والا 'تیر ہبّا' (رتھ اتسوا) امسال بھی کووِیڈ وباء کی وجہ سے محض مذہبی رسوم ادا کرنے تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال کووِیڈ کی پہلی لہر تیز ہوجانے کی وجہ سے رتھ اتسوا کو مکمل طور پر منسوخ کردیا گیا تھا۔ بعد میں مندر انتظامیہ نے گزشتہ سال منسوخ کیے گئے رتھ کو ملتوی شدہ مذہبی فریضہ بتاتے ہوئے امسال مارچ میں رتھ اتسوا منایا تھا۔
چونکہ ہر سال اپریل مہینے میں یہاں پر ہنومان مندر سے رتھ نکالنے اور مین بازار سے گزارتے ہوئے واپس مندر لے جانے کی مذہبی تقریب منعقد ہوتی ہے اور اس میں ہزاروں کی تعداد میں بھکت شامل ہوتے ہیں اس لئے امسال بھی 20 اور 21 اپریل کو طے شدہ منصوبہ کے تحت رتھ اتسوا منانے کا اعلان ہوا تھا۔ مگر تعلقہ انتظامیہ نے 18اپریل کو مندر کمیٹی کے ساتھ میٹنگ منعقد کرکے کووِیڈ کی دوسری تباہ کن لہر اور سرکاری پابندیوں کی صورتحال سامنے رکھی اور امسال بھی رتھ اتسوا کو محدود پیمانے پر منانے کے لئے آمادہ کرلیا۔
اسسٹنٹ کمشنر ممتا دیوی کی صدارت میں مختلف محکمہ جات کے افسران اور مندر کمیٹی کے درمیان منعقدہ میٹنگ میں بتایا گیا کہ کووِیڈ پروٹوکول کے تحت جاترا اور رتھ اتسوا وغیرہ منانے کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اور قانون کی خلاف ورزی کرنے پر سخت کارروائی کرنا ضروری ہوجائے گا۔
ڈپٹی کمشنر مُلّئی موگیلن نے بتایا کہ کورونا کی روک تھام سے متعلق گائڈ لائنس کے مطابق جاترا اور اتسوا وغیرہ کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس قانون پر سختی کے ساتھ عمل کیا جائے گا۔
دوسری طرف ہنومان مندر کمیٹی کے صدر شریدھر موگیر نے بتایا کہ رتھ اتسوا کی سرگرمیوں کو مندر کے احاطے تک محدود رکھنے کی ہدایت سرکاری افسران نے دی ہے۔ اب آگے کیا کرنا ہے اس کے بارے میں مندر انتظامیہ کمیٹی کے اراکین کے ساتھ بات چیت کرکے فیصلہ کرے گی۔
بعض ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس پس منظر میں مندر کمیٹی اتسوا سے متعلق چند مذہبی امور مندر کے پاس ہی انجام دینے پر غور کررہی ہے ۔ چونکہ اتسوا کے لئے رتھ کو سجانے ، سنوارنے اور ہنومان کی مورتی کو اس میں بٹھا کر بازار سے گزارنے کا کام آخری مراحل میں ہے اس لئے اتسوا کی تقریب پوری طرح منسوخ کرنا مذہبی اصول کے خلاف محسوس کرتے ہوئے رتھ کے اندر مورتی کو بٹھایا جائے گا اور پوجا پاٹ کرنے کے بعد اسے سیر پر لےجائے بغیر مندر کے احاطہ میں ذرا سا آگے پیچھے لے جا کر مورتی کو واپس اتار لیا جائے گا۔ اور جشن یا تہوار کو بازار تک پھیلانے سے گریز کیا جائے گا۔