بھٹکل میں کورونا کو بھول کر معمول پر لوٹتی زندگی : بازار میں عوامی چہل پہل کی رونق؛ یکم جون سے کھُلیں گی تمام دکانیں
بھٹکل :31؍مئی(ایس اؤ نیوز)لاک ڈاؤن میں سرکاری سطح پر دی گئی راحت سے شہری سطح پر تھوڑی سی ہلچل نظر آرہی ہے۔ پچھلے دو تین دنوں سے لوگ صبح 8-9بجے سے دوپہر دو بجے تک اپنی ضروریات کے لئے باہر نکل رہے ہیں۔ مجموعی طورپر مابعد کورونا سے مطابقت پیدا کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی کوشش میں ہیں۔
صبح 8بجتے ہی بھٹکل کے بازار میں سرگرمیاں شروع ہوجا تی ہیں اور دو بجے سے پہلے اپنی تمام سرگرمیوں اور کاموں کو انجام دے کر گھروں کو لوٹنے کی کوشش ہوتی ہے۔ خاص کر مزدور طبقہ مزدوری کے لئے سرگرداں دیکھا گیا۔ پہلے کی طرح بائک سواروں کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ کہیں کہیں ایک دو آٹو رکشابھی دیکھے جا رہے ہیں۔ بازار میں کرانا دکانیں ، مچھلی اور گوشت کی مارکیٹ آہستہ سے عوامی بھیڑ بھاڑ کی طرف جارہے ہیں۔ جسمانی فاصلہ اپنی جگہ باقی رکھتے ہوئے عوام اپنے کاموں کو انجام دینے کی کوشش میں تو ہیں مگر کورونا کے قوانین سماجی ضروریات کے لئے آڑے آرہے ہیں ، لوگوں کو بھی جہاں اپنی ضروریات پوری کرنی ہیں وہاں ضرورت پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں، کل ملا کر کورونا کو بھولتے ہوئے عوام معمول کی زندگی پر لوٹ رہے ہیں۔
آج اتوار تک صرف گروسریس، مچھلی، گوشت اور ضروری اشیاء کی دکانیں کھل رہی تھیںِ ، انشاء اللہ کل یکم جون سے بھٹکل میں دیگر تمام دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دی جاچکی ہے۔ توقع ہے کہ کل یکم جون سے پورا بازار کھل جائے گا، البتہ صبح آٹھ بجے سے دوپہر دو بجے تک کا وقت متعین کیا گیا ہے، ساتھ ساتھ لوگوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے فاصلہ بنائے رکھیں، چہروں پر ماسک لگاکر باہر نکلیں اور زیادہ ہجوم ایک جگہ جمع نہ ہونے پائیں۔ اسی طرح دکانداروں کو بھی اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان قوانین کی پاسداری کریں اور لوگوں کو کہیں کہ وہ ایک دوسرے سے فاصلہ بناتے ہوئے خریداری کریں۔
کل یکم جون سے بھٹکل میں آٹو سروس بھی شروع ہورہی ہے، بس اور ٹمپو بھی راستوں پر نظر آئیں گی، سمجھا جارہا ہے کہ سرکاری بسوں کو چھوڑ کر دیگر بس بھی کل سے اپنی سروس شروع کرسکتی ہیں۔