بھٹکل میں دس سال مکمل ہونے کے باوجود نیشنل ہائی وے کام نامکمل؛ سرکل پر سے فلائی اوور غائب؛ این ایچ ڈیولپمنٹ کمیٹی نے رکھے مطالبات؛ نہ ماننے کی صورت میں زبردست احتجاج کادیا انتباہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 29th January 2023, 7:12 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 29 جنوری (ایس او نیوز)  بھٹکل  میں دس سال سے جاری نیشنل ہائی وے فورلائن  کا کام مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے، ہر طرف کام کو ادھورا چھوڑا گیا ہے جس سے ہائی وے  کی خستہ حالی ظاہر ہورہی ہے۔ ایسے میں پتہ چلا ہے کہ ہائی وے کو تعمیر کرنے والی کنٹریکٹ کمپنی آئی آر بی نے  شمس الدین سرکل پر  جو فلائی اوور تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور ان کے نقشے میں فلائی اوور موجود  تھا، اُسے اب  نقشے سے نکال  دیا گیا ہے  اور چونکہ اسی سال 31 مارچ  تک کام کو مکمل کرکے ہائی وے کو  نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کو سونپنا ہے،  آئی آر بی کمپنی    عوام کے تحفظ کو بالائے طاق رکھ کر اپنا کام جلد سے جلد نپٹانے میں لگی ہے۔ ان باتوں کی معلومات  بھٹکل نیشنل ہائی وے ڈیولپمنٹ کمیٹی کے صدر راجیش نائک نے دی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجیش نائک نے بتایا کہ  نیشنل ہائی وے فورلائن تعمیر ی کام شروع ہونے کے بعد سے   لے کر اب تک محکمہ ہائی وے نے  عوام  سے جتنے بھی وعدے کئے   تھے، کسی بھی وعدے کو  پورا نہیں کیا گیا ہے، اس سے پہلے ہم نے ہائی وے کی تعمیر کو لے کر ہورہی خامیوں کو دور کرنے کے لئے آواز اُٹھائی تھی اور اُس کے لئے کئی میٹنگیں  ہم لوگ کرچکے ہیں جس کے بعد بعض  خامیوں کو دور کیا گیا اور بعض میں ہمیں  کامیابی نہیں ملی۔ ابتداء میں شمس الدین سرکل  کے دونوں  طرف فی کس  150 میٹر زمین کی حصولیابی کے لئے محکمہ آگے بڑھا تھا، جس کے لئے مارکنگ بھی لگائی گئی تھی، مگر ہم نے سخت احتجاج کیا اور اتنی زیادہ زمین ہائی وے کے لئے دینے  کی مخالفت کی تھی جس کے بعد اسے 45 میٹر تک محدود کرنے میں ہم کامیاب ہوگئے تھے۔ابتدا میں بھٹکل میں رنگین کٹہ سے انسپیکشن  بنگلو (آئی بی) کراس تک یعنی  تین کلو میٹر لمبائی تک   30/30 میٹر  زمین کی حصولیابی کرانا منظور ہوا تھا، مگر بعد میں نیشنل ہائی وے اتھاریٹی نے ہم سے رابطہ کرکے اسے 45 میٹر تک کرانے کی درخواست کی تھی، اُس وقت ہم سے کہا گیا تھا کہ بھٹکل کی ٹریفک کو دیکھتے ہوئے   اور  عوام کے تحفظ کو پیش نظر رکھتے ہوئے  ہم یہاں فلائی اوور تعمیر کریں گے، اس تعلق سے  جن لوگوں کی زمینات ہائی وے  کی نذر ہونی تھی، اُن لوگوں کے ساتھ 2017 میں رابطہ آفس میں اُس وقت کے پروجکٹ ڈائرکٹر سامسن وجئے کمار کی موجودگی میں  میٹنگ منعقد کرکے  تمام لوگوں کو راضی کیا گیاتھا،  راجیش نائک نے بتایا کہ   یہاں کے عوام ترقیاتی کاموں کے لئے کبھی بھی  رُکاوٹ نہیں بنتے  اور عوام کا تحفظ ہمارے لئے زیادہ ضروری ہے، اُس وقت ہمیں کہا گیا تھا کہ یہاں ستونوں والا  فلائی اوور تعیر کیا جائے گا اور اُس وقت ہمیں فلائی اوور کا ڈیزائن بھی فراہم کیا گیا تھا کہ  فلائی اوور کیسا ہوگا۔

  پھر دو سال کووڈ   وباء کی نذر ہوگئے اور پورا کام رُک گیا۔ لیکن ابھی سات آٹھ مہینہ قبل معلوم ہوا کہ  ستونوں والے  فلائی اوور کو منسوخ کرکے اب سرکل پر مٹی کا فلائی اوور (ریامپ ) تعمیر کیا جائے گا۔ اس صورت میں صرف بھٹکل سرکل پر ہی ایک انڈرپاس دیا جائے گا۔ پھر پورے فلائی اوور میں کہیں بھی کوئی راستہ نہیں ہوگا۔پتہ چلتے ہی  ہم نے  سخت احتجاج کیا اور ڈسٹرکٹ منسٹر، ایم ایل اے اور ایم پی کو  میمورنڈم پیش کرکے  ہم نے متنبہ کرایا کہ ایسا ریامپ اگر تعمیر کریں گے تو بھٹکل کے عوام کی جانب سے سخت مخالفت کی جائے گی اور ہم ایسا کرنے  ہرگز نہیں دیں گے، ہمیں ستونوں والا فلائی اوور ہی چاہئے۔ اس تعلق سے ڈسٹرکٹ منسٹر اور ہائی وے اتھارٹی والوں کے ساتھ ایک میٹنگ بلانے کا ہم نے مطالبہ کیا تھا، لیکن چھ ماہ ہوگئے، ابھی تک میٹنگ نہیں بلائی گئی اور ہماری کوشش کامیاب نہیں ہوئی، لیکن ابھی قریب 15 دن پہلے  ہمیں خبر ملی کہ اب سرکل پر فلائی اوور، یا ریامپ کچھ بھی تعمیر نہیں ہوگا، جس حال میں سڑک ہے ویسے ہی روڈ کو آگے بڑھایا جائے گا۔ راجیش نائک کے مطابق اس خبر میں کتنی سچائی ہے، ہمیں معلوم نہیں ہے، کیونکہ سرکاری سطح پر ایسی کوئی مستند خبر نہیں دی گئی ہے۔ البتہ ہمیں اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ ہائی وے فور لائن تعمیر کا کام 31 مارچ تک ختم کرنا ہے۔ اور اس پروجکٹ کو مکمل کرکے دینا ہے۔ اور کیونکہ اب وقت نہیں ہے، اس لئے  دی گئی مہلت کے اندر  فلائی اوور اور ریامپ سب کچھ ختم کرکے صرف روڈ کو ہی چوڑا کرکے آگے بڑھنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اگر فلائی اوور  کے بغیر ہی سڑک کے تعمیری  کام کو آگے بڑھایا جائے گا تو بھٹکل کے عوام کو بہت زیادہ مشکلات پیش آئیں گی۔ 

کیا آئی آربی کمپنی، محکمہ   نیشنل ہائی وے کی ایجنٹ ہے ؟  راجیش نائک نے بتایا کہ جس طرح سڑک کی تعمیر کا کنٹریکٹ حاصل کرنے والی آئی آر بی کمپنی ، عوام کے تحفظ کو بالائے طاق رکھ کر من مانے طریقے پر ہائی وے کا کام آگے بڑھارہی ہے  اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیااُس کی پشت پناہی کررہی ہے، اسے دیکھتے ہوئے ہمیں ایسا کہنا پڑرہا ہے کہ آئی آر بی کمپنی نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے ایجنٹ  کے طور پرکام کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  سرکار کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ عوام کی بھلائی کو سامنے رکھ کر اور عوام کو ہر طرح کی سہولیا  ت فراہم کرکے ہائی وے کے کام آگے بڑھائیں، مگر  بدقسمتی سے بھٹکل میں فلائی اوور کو کینسل کرکے آئی آر بی کمپنی کام آگے بڑھارہی ہے اور حکومت اور ہائی وے اتھاریٹی  کی اُنہیں  مکمل حمایت حاصل  ہے۔

اب بغیر فلائی اوور  کام  کو آگے بڑھانے کا منصوبہ ہے  تو ہمیں کسی بھی طرح کی معلومات فراہم نہیں کی گئی  ہے کہ  سرکل پر سگنل ہوگایا نہیں، سروس روڈ ہوگا یا نہیں، بس اسٹائنڈ جانے کے لئے اور کالج جانے کے لئے کس طرح کا انتظام ہوگا وغیرہ۔

15 دن پہلے جب ڈپٹی کمشنر نے بھٹکل کا دورہ کیا تھا تو ہم نے اُس وقت  ڈی سی سے ملاقات کی تھی ، انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ جلد سے جلد ایک میٹنگ بلائیں گے۔ اس ضمن میں ہمیں پتہ چلا ہے کہ سنیچر 28 جنوری  کو کمٹہ میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا تھا، لیکن نیشنل ہائی وے  اور آئی آر بی  کے ذمہ داران کی غیر موجودگی کی وجہ سے میٹنگ  ملتوی کی گئی۔اب اسی ہفتہ بھٹکل میں میٹنگ رکھنا طے پایا ہے۔ جس میں ہم بعض مطالبات اُن کے سامنے رکھیں گے۔

راجیش نائک نے بتایا کہ چونکہ  سرکل پر فلائی اوور تعمیر کرنا ممکن نظر نہیں آرہا ہے، اس لئے  اسی روڈ کو آگے بڑھانے کی صورت میں ہم چاہتے ہیں کہ  بھٹکل شمس الدین سرکل اور انسپکشن بنگلو  (آئی بی)    کراس پرٹریفک سگنل نصب کیا جائے۔مزید کہا کہ سرکل کی طرف  سروس روڈ ہر حال میں تعمیر ہونا چاہئے۔دو سگنلوں کے درمیان چونکہ بس اسٹائنڈ آتا ہے،  اور روزانہ قریب 250 بسیں  یہاں داخل ہوتے  ہیں اور آگے بڑھتے ہیں،  اس کے لئے ہائی وے سے بس اسٹائنڈ کے لئے الگ  راستہ بنایا جائے۔ اگر بس اسٹائنڈ جانے کے لئے الگ سے راستہ  نہیں دیا گیا تو  سروس روڈ پر لوکل ٹریفک ہی اتنے زیادہ ہ گی کہ بسوں کے گذرنے سے روڈ مکمل بلاک ہوجائے گا۔اسی طرح عوام کو ہائی وے کراس کرکے   بس اسٹائنڈ جانے اور  آنے کے لئے ہائی وے کے اوپر  فُٹ اوور بریج تعمیر کی جائے۔نیشنل  ہائی وے  اتھاریٹی  آف انڈیا کی طرف سے عام طور پر ہائی وے کنارے پانی کی نکاسی کے لئے  ایک میٹر کا نالہ تعمیرکرکے دیا جاتا ہے، مگر چونکہ بارش کے موسم  میں  شمس الدین سرکل پر اکثر پانی جمع ہوجاتا ہے، اسے دیکھتے ہوئے ہمارا مطالبہ ہے کہ رنگین کٹہ سے  آئی بی تک  کم ازکم دو میٹر چوڑا نالہ تعمیر کیا جائے۔دوسری طرف رگھویندرا سوامی مٹھ کی طرف سروس روڈ کو آدھا کرکے چھوڑ دیا گیا ہے، ا سے موڈ بھٹکل بائی پاس تک  آگے بڑھایا جائے۔ موڈ بھٹکل بائی پاس اور گلمی کراس  دونوں سڑک  سے ریلوے اسٹیشن جانے کا راستہ ہے، اس لئے دونوں جگہوں پر  انڈر پاس تعمیر کی جائے۔

اس موقع پر دیگر مطالبات پر بھی غور کیا گیا اور ہائی وے  کی تعمیر کو لے کر ہونےوالی پریشانیوں کا تذکرہ کیا گیا۔  پریس کانفرنس میں  قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کی طرف سے صدر عنایت اللہ شاہ بندری، نائب صدر رکن الدین محی الدین، جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی اور تنظیم کے سابق صدر ایس ایم پرویز موجود تھے۔ تنظیم کی طرف سے  تیقن دیا گیا کہ  بھٹکل نیشنل ہائی وے ڈیولپمنٹ کمیٹی کو تنظیم کی طرف سے مکمل حمایت دی جائے گی اورمطالبات کو قبول نہ کرنے کی صورت میں تنظیم  بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کے لئےبھی   ہرممکن  تعاون دے گی۔ بھٹکل نیشنل ہائی وے ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ذمہ داران میں ستیش کمار،  محمد سائب محتشم اور اقبال  رکن الدین وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

دکشن کنڑا میں آج ختم ہو رہی عام تشہیری مہم - نافذ رہیں گے امتناعی احکامات - شراب کی فروخت پر رہے گی پابندی

دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق لوک سبھا الیکشن سے متعلق عوامی تشہیری مہم اور اجلاس وغیرہ کی مہلت آج شام بجے ختم ہو جائے گی جس کے بعد 48 گھنٹے کا 'سائلینس پیریڈ' شروع ہو جائے گا ۔

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...