بھٹکل میں’ نمَّا ناڈا اوکوٹا‘ کا تعارفی پروگرام : ملت کی سماجی وفلاحی خدمت ادارے کا اہم مقصد
بھٹکل:3؍ ڈسمبر(ایس اؤ نیوز) ملت کے نوجوانوں کو روزگار حاصل کرنے اور سرکاری سہولیات سےاستفادہ کرنےمیں رہنمائی اور عملی کام کرنےکا مقصد لےکر مینگلورو میں ایک سال پہلے قائم شدہ ’’نمَّا ناڈا اوکوٹا‘‘ نامی ادارے کا تعارفی پروگرام بھٹکل کے گرین پیراڈائز میں جمعرات شام منعقد کیا گیا۔
پروگرام کا آغاز ایوب خطیب کی تلاوت قرآن سےہوا۔ نما ناڈا اوکوٹا اترکنڑا ضلع کے صدر عنایت اللہ شاہ بندری نے افتتاحی کلمات پیش کرتےہوئے کہاکہ مسلمانوں کی سماجی و فلاحی خدمات کے لئےقائم اس ادارے کی شروعات منگلورو سےہوئی۔ اُڈپی اور اترکنڑا ضلع کے سبھی تعلقہ جات میں اس کی یونٹس قائم ہوئی ہیں۔ اب شیموگہ ضلع میں بھی توسیع کاکام جاری ہے۔ ادارے کا اصل مقصد مسلم نوجوانوں کو سرکاری نوکری اور سرکاری سہولیات فراہم کرنا ہے۔ ہوناور، کمٹہ ، انکولہ، کاروار،ہلیال، ڈانڈیلی، منڈگوڈ، یلاپور، سداپور تعلقہ جات میں ادارے کی کامیاب نشستوں کے بعد بھٹکل میں پروگرام منعقد ہورہاہے۔ آئندہ دنوں میں بھٹکل میں بڑے پیمانے پر سرکاری روزگاراور سرکاری سہولیات میں رہنمائی کےلئے پروگرام منعقد کرنےکی بات کہی۔
نما ناڈا اوکوٹا اُڈپی ضلع کے صدر مولانا ضمیر احمد رشادی نے اس موقع پر بات کرتےہوئے کہاکہ ایک طرف جہاں ملک کے حالات پریشان کن ہیں تو مسلمانوں کے اتحاد کا شیرازہ بکھر رہاہے۔ باصلاحیت نوجوان روزگار کے بغیر پریشان ہیں۔سرکاری محکمہ جات میں مسلمانوں کی شرح کم ہونے سے ملت کو بہت ساری دشواریوں کا سامنا ہے۔ سرکاری سہولیات سےخاطرخواہ استفادہ نہیں ہورہاہے، انہوں نے کہا کہ اس اوکوٹا کے تحت ’ون کمیونٹی ون وائس ‘ کے تحت مسجد کو مرکز بنا کر سماجی و فلاحی کام کرنا ہے کیونکہ مسجد کو مسلک و مکتب کا نہیں بلکہ ملت کا مرکز بنانا ہے
رابطہ سوسائٹی کے سکریٹری جنرل عتیق الرحمن منیری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتےہوئےکہاکہ ملت کی سماجی و فلاحی خدمت کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی کہ اوکوٹا کے ذریعےجو بھی کام کئے جائیں گے ان میں پوری ملت مخلصانہ تعاون کرے۔ اوکوٹابیندور تعلقہ صدرعبدالسمیع نے اوکوٹا کا تعارف پیش کرتےہوئے کہاکہ اس وقت ملت کو جوڑنے کا کام ہورہاہےاور تین اضلاع کے 25تعلقہ جات میں واٹس ایپ گروپ بنا کر 8000 سے زائد لوگوں کو اس سے جوڑا گیا ہے ۔ توقع ہے کہ اس کے ذریعے ملت کے کسی بھی مسئلہ پر بیک وقت اطلاع ملے گی اور اس پر لائحہ عمل بنایاجانا آسان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں ہماری آبادی کی شرح کے مطابق ملازم نہیں ہیں۔ مزید کہا کہ سرکاری نوکریاں یا پرائیویٹ نوکریاں دلانے سمیت تعلیم اور سرکاری سہولیات سے مسلم نوجوانوں کو مستفید کرنے مسجدوں کو بنیاد بنا کر کام کیاجائے گا۔
علی میاں اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے کہاکہ ہندوستانی مسلمانوں کا مسئلہ یہ ہےکہ وہ ہمیشہ شکایت کرتے رہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے جب کہ سچی بات یہ ہے کہ اگر ہم میں صلاحیت ہےتو وہاں تک پہنچ ہی جاتےہیں جہاں پہنچنا ہوتاہے۔ مسلمانوں کو سمجھداری سےکام لینا ہوگا۔ مولانا نے کہا کہ نما ناڈو اوکوٹا نے ایک اہم اور بہترین کام کو منتخب کیا ہے۔ اگر ہمارے افراد 10-15لوگ بھی ملازمتوں میں آجائیں تو بہت سارے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں مسلمانوں سے کہا کہ شکایت کرنے کے بجائے اپنی بساط کے مطابق کام کریں، ہدف بنا کر کام کریں اور کام کو زیادہ وسعت نہ دیں ورنہ ادارے کا مقصد فوت ہوجائے گا اور ہم دوسری طرف نکل جائیں گے۔
پروگرام میں نما ناڈا اوکوٹا کی طرف سے عنایت اللہ شاہ بندری کی سماجی و سیاسی خدمات کے اعتراف میں تہنیت کی گئی۔ کنداپور کے آرگنائیزنگ سکریٹری حسین ہیکا ڑی اور بھٹکل تنظیم کے جنرل سیکرٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ عتیق الرحمن شاہ بندری نے نظامت کی، انجمن ڈگری کالج کے پروفیسر محمد غانم محتشم نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ ڈائس پر مولانا محمد فاروق قاضی ، جدہ جماعت کے سرگرم رکن محمد قمر سعدا، اڈپی سے مشتاق بیڈوے، عبدالحمید منگلورو، سلیمان بنگالی ،بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر عزیز الرحمن رکن الدین ندوی، مرڈیشور جماعت کے صدر امین الدین گوڈا، عبدالقادر ، ایس ڈی پی آئی صدر توفیق بیری، شاکر حوالدار ،حبیب اللہ محتشم اور گرین پیراڈائیز کے مالک فواز سکری وغیرہ موجود تھے۔