حضرت محمد ﷺ کی ہتک کرنےوالوں کو سزا دی جائے: تنظیم پریس کانفرنس میں بھٹکل قاضی صاحبان کا مطالبہ
بھٹکل:18؍ جون (ایس اؤ نیوز) خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کےلئے ہم جان بھی قربان کرسکتےہیں، اور ہم اپنے پیغمبر کی ہتک بالکل برداشت نہیں کرتے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہتک کرنے والوں کےخلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے۔ اس بات کا مطالبہ بھٹکل کے قاضی صاحبان نے کیا۔
تنظیم دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں تنظیم میڈیا کو آرڈی نیٹر ڈاکٹر محمد حنیف شباب نے واضح کیا کہ آج نہ صرف ہندوستان بلکہ عالم اسلام میں بھی اہانت رسولﷺ پر سخت احتجاج کیا جارہا ہے تو اس کا سبب یہ ہے کہ مسلمان اپنے پیغمبر کی ہتک برداشت نہیں کرسکتے۔ اسلام میں پیغمبر کا کیا مقام ہے اور کیوں پوری دنیا کے مسلمانوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے، اس پر بھٹکل کے قاضی صاحبان روشنی ڈالیں گے۔
اس موقع پر پہلے مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے قاضی مولانا خواجہ معین الدین اکرمی مدنی نے مختصر مگر مدلل انداز میں بات کرتے ہوئے نپور شرما اور جندال کا نام نہ لیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے بھی رسول ﷺ کی توہین کی ہے ان کو سخت سزا دی جانی چاہئے۔ مولانا نےقران کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اللہ نے قرآن میں فرمایا کہ اللہ کے نبی حضرت محمدﷺ ایمان والوں کے لئے ان کی اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہیں اور اللہ کے نبی کی جو پاک بیویاں ہیں وہ تمام مسلمانوں کی مائیں ہیں۔ انہوں نے صاف کیا کہ ان کے ساتھ گستاخی صرف ہندوستان کے مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کا مسئلہ ہے۔ اور یہ ایک ایسا جذباتی مسئلہ ہے کہ مسلمان جذبات میں آجاتے ہیں۔ انہوں نے لیڈران اور زمہ داران پر زور دیا کہ ان کو ایسی بات نہیں کرنی چاہئے جس سے ملک کے امن وامان میں خلل پیدا ہوتا ہو۔ انہوں نے صاف کہا کہ بالخصوص حضرت محمد ﷺ اور ان کی پاک بیویوں کے تعلق سے اگرکوئی گستاخی کرے گا تو مسلمان اس کو برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے حال ہی میں ہوئے گستاخ رسول اور اس کے بعد کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے حکومت سےمطالبہ کیا کہ وہ پہلے اپنے موقف کی وضاحت کرے کہ حکومت ان لوگوں کے ساتھ نہیں ہے اور حکومت ان لوگوں کے خلاف سخت سے سخت سزا دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ نہ صرف پیغمبر اسلام اور انبیاء بلکہ کسی بھی مذہبی شخصیات کی ہتک کرنے کی اجازت نہ دی جائے مولانا نے اس کے لئے سخت قانون بنانے پر زور دیا تاکہ آئندہ کوئی بھی اس طرح کی ہمت نہ کرسکے۔
بھٹکل جماعت المسلمین کے قاضی مولانا عبدالرب ندوی نے کہاکہ حضرت محمد ﷺ پر ایمان کے بغیر اسلام کا ایمان نامکمل ہے۔اگر ہم دنیا کی مشہور 100شخصیتوں کی فہرست تشکیل دینا چاہیں تو حضرت محمد ﷺ اول شمار کئے جائیں گے۔
انہوں نےکہا کہ اگر حکومت وقت پر بیدار ہوتی تو ملک کے عوام سڑکوں پر نہ آتے۔ مولانا نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ عدل و انصاف کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے، مولانا نے متنبہ کیا اگر حکومت عدل کو چھوڑے گی تو پھر حکومت باقی نہیں رہے گی انہوں قوم عاد، قوم ثمود، فرعون، ہامان، قارون کی مثالیں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے وقت پر اپنے آپ کو سب کچھ سمجھتے تھے، لیکن اللہ نے ان کا کیا حشر کیا وہ سب کے سامنے ہے۔
پریس کانفرنس میں تنظیم سکریٹری جیلانی شاہ بندری، صدیق ڈی ایف، بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر عزیز الرحمن رکن الدین ندوی ، جامع مسجد بھٹکل کے خطیب مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی، مولانا اسامہ ندوی ، انجم گنگاولی، محمد جعفر محتشم وغیرہ موجود تھے۔