بھٹکل کے ڈی پی میٹنگ میں فوریسٹ افسر نے ظاہر کی معذوری
بھٹکل :27؍ڈسمبر (ایس او نیوز) گھر پرانا ہوگیا ہے، اتی کرم جگہ پر مرمت کے لئے موقع دینے کو کہتے ہیں تو اسی گھر کے پاس پڑوس والے قانون کے نام پر نکال باہر کرنے کو کہتے ہیں۔ قانون کے نفاذ کی کوشش کرتےہیں تو ہمارے پیڑ پودوں کو کاٹ دینے کاالزام لگاتے ہیں ، میرے خلاف چیف سکریٹری تک 9 عرضیاں پہنچی ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آخر کام کیسے کریں جناب ! جمعرات کو بھٹکل تعلقہ پنچایت ہال میں رکن اسمبلی سنیل نائک اور ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر کی موجودگی میں منعقدہ کے ڈی پی میٹنگ میں عوامی نمائندوں کے سوال پر فاریسٹ آفیسر شنکر گوڈا نےکچھ اس طرح کا جواب دیا۔
میٹنگ کے دوران رکن اسمبلی سنیل نائک اور ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر نے اتی کرم معاملے کو پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم نئے اتی کرم داروں کو موقع دینے کی بات نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ 40-50 برسو ں سے فاریسٹ زمین پر رہائش پذیر مکینوں کے حالات پر فاریسٹ افسران کو غور کرنے کے لئے کہہ رہے ہیں ، کم سےکم گھر کی مرمت و ددرستی کے لئے چھوٹ چھوٹ دینی چاہیے۔ متعلقہ معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے آر ایف اؤ شنکر گوڈا نے کہاکہ ہم لوگ انسانیت کی بنیاد پر ہی اپناکام کررہے ہیں، لیکن ہمارے ہاتھ قانون سے بندھے ہوئے ہیں، ہم لوگ اپنی جگہ خاموش رہ بھی لیں تو پاس پڑوس والے شکایت دیتے ہیں، جب بات ہم تک پہنچتی ہے تو ہمارا خاموش رہنا ممکن نہیں ہوتا، اس کے لئے حکومت کی طرف سے ہی کوئی نیا آرڈر جاری ہونا چاہئے، ورنہ ہم کارروائی کرنے کے لئے مجبور ہیں، ہم سب الگ الگ مقامات سے آئے ہوئے افسران ہیں ، ہم سے جتنا ممکن ہے اتنے ترقی جاتی کاموں کو انجام دیتے ہیں، اگرہماری ضرورت نہیں ہے تو ہم دوسرے مقام پر جاکر اپنا کام انجام دیں گے۔
رکن اسمبلی سنیل نائک نے جب کہاکہ ہری سیواپوجا کے لئے جنگلات سے لکڑیاں لاکر پوجا کرنےکی روایت بہت پرانی ہے ، کوئی فاریسٹ افسران اس پر روک نہ لگایں تو آر ایف اؤ نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہری سیوا پوجا کے لئے لے جانے والی لکڑیوں پر ہم کوئی روک نہیں لگارہے ہیں، لیکن ادھر ادھرسے ائییپا سوامی کے بھگت بھی لکڑیاں مانگ رہے ہیں، اب ان کو کیاجواب دیں ؟
قومی شاہراہ کی توسیع کی وجہ سے ناگ بنا، جٹگن منے جیسے مذہبی مراکز کو ہٹایاگیاہے ، وہیں پاس کی فاریسٹ زمین پر اس کے لئے موقع فراہم کئے جانےکے تعلق سے رکن اسمبلی کے حکم پر انہوں نےکہاکہ فاریسٹ اتی کرم معاملے میں بھگوان کا گھر ہو یا، انسانوں کا گھر ہو، سبھی کے لئے یکساں قانون ہے ، افسرنے صاف کہہ دیا کہ اس کو اجازت دینا ممکن نہیں ہے۔
سرکاری اسپتال کی بدنظمی کے متعلق رکن اسمبلی نےکہاکہ شام 4بجےکے بعد نرسیں اسپتال میں رہتی ہی نہیں ، پرائیوٹ اسپتالوں میں آپریشن کے لئے حاضر ہونے کا الزام ہے۔ رات کے اوقات میں بھی نرسیں موجود نہیں رہنے کی عوامی سطح پر شکایت موصول ہوئی ہے اس طرف توجہ دی جائے۔ بینگرے علاقے میں مویشیوں کے اسپتال کے قیام، زرعی محکمہ کی طرف سے زائد تارپولین مہیا کرنے ، بھٹکل میں 110کے وی مرکز کے قیام کے متعلق میٹنگ میں بات چیت ہوئی ۔ تعلقہ پنچایت صدر ایشور نائک ، نائب صدر رادھا اشوک وئیدیا ، تعلقہ پنچایت افسر پربھاکر وغیرہ موجود تھے۔