بھٹکل وینکٹاپور میں بارش کا پانی گھروں میں گھس گیا ، کھیت برباد ؛بھٹکل میں بھی آئی آر بی کمپنی پرعوام سخت برہم
بھٹکل:11/جون (ایس اؤنیوز)شدت کی گرمی کے بعد پریشان حال عوام کو راحت پہنچاتے ہوئے گذشتہ تین دنوں سے جو بارش شروع ہوئی ہے، اُس کا سلسلہ اتوار کی رات رپورٹ تحریر کرنے تک جاری تھا، جس سے ایک طرف لوگ گھروں کے اندر دبک کر بیٹھنے پر مجبور ہوگئے ہیں تو وہیں عوام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے، بارش سے زراعتی کام بھی بند پڑگئے ہیں،اُدھر تعلقہ کے شرالی گرام پنچایت حدود والے وینکٹاپور میں قومی شاہراہ تعمیراتی کمپنی آئی آر بی کی پلاننگ ناکام ہونے سے پانی بغیر کسی روک ٹوک کے گھروں اور کھیتوں میں گھسنے کی اطلاعا ت موصول ہوئی ہیں۔
جن گھروں میں بارش کا پانی روانی کے ساتھ بہتا ہوا اندر چلا گیا ان گھروں کے مالکان کی شناخت لکشمن بھدریا دیواڑیگا، ناگیش سن ہڈگا دیواڑیگا، گجانن دیواڑیگا، پرمیشور بھدریا دیواڑیگا کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ محکمہ تحصیل کے افسران نے نقصان زدہ گھروں کا معائنہ کرنے کے بعد نقصان کی شرح کو دیکھتے ہوئے معاوضہ ادا کرنے کا تیقن دیا ہے۔
گھروں کے اندر پانی گھسنے سے پریشان مالکان اور علاقہ کے عوام کا الزام ہے کہ کڈوین کٹہ ڈیم سے شروع ہوکر وینکٹاپورندی میں ضم ہونے والے نالے کو آئی آر بی کی طرف سے برج کے پاس جو اندرونی نالی (ڈرنیج ) کی تعمیر کی گئی ہے وہ غیر سائنٹفک ہے ، اسی وجہ سے پانی گھروں اورکھیتوں کے اندر گھس گیا ہے۔ نالے کا رخ موڑدینے سے پانی کو بہنے کے لئے راستہ نہیں ملا تو وہ راست کھیتوں میں چلے جانے کے علاوہ گھروں کے پیچھے اور سامنے سے امڈ کر گھروں میں گھس گیا ہے۔ تعمیر کردہ ڈرنیج کو بند کرکے نالا جس فطری انداز میں بہتاہے اسی نہج پر راستہ بنا نے کی عوام نے مانگ کی ہے۔ عوام کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے جائے وقوع پر پہنچے شرالی گرام پنچایت صدر وینکٹیش نائک ، ممبران موہن دیواڑیگا، بھاسکر دئیمنے ، ایشور موگیر وغیرہ نے آئی آر بی کمپنی اور محکمہ تحصیل کے افسران کے خلاف بے اطمینانی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ حالات کے پس منظر میں گرام پنچایت کی طرف سے دو دو مرتبہ آئی آر بی کمپنی کو تحریری شکایت دی جاچکی ہے ، لیکن آئی آر بی کمپنی والوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ، انہیں اس کی کوئی فکر ہی نہیں ہے کہ عوام کو کیا نقصان ہورہاہے اور وہ کس حالت میں جیتے ہیں۔ 200 ایکٹر سے زائد کھیتی کی زمین پر پانی گھسنے سے فصل بربادہوگئی ہے، بوئے گئے بیج بھی پانی میں بہہ گئے ہیں، عوام نے تحصیلدار سے سوال کیا کہان حالات کے لئے عوام کے سامنے اب کون جواب دہ ہے۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مرڈیشور کے تحصیل افسر چاندپاشا اور آئی آر بی کمپنی کے ملازم دیپک کامت نے جائے وقوع پر پہنچ کر عوام کی شکایات کو سماعت کیا ہے۔ اور عارضی طورپر ہٹاچی کے ذریعے پانی بہاؤ کے لئے راستہ بنایا ہے۔ اسی طرح کائی کنی گرام پنچایت حدود کے تیرن مکی میں آئی آربی کمپنی کے ادھورے کاموں کی وجہ سے علاقہ میں پانی جمع ہونے کی اطلاعا ت موصول ہوئی ہیں۔