بھٹکل میں الیکٹری سٹی بار بار فیل ہونے کے مسئلہ کا حل کیا ہے ؟ بھٹکل ہیسکام نے منعقد کیا معلوماتی پروگرام

بھٹکل 13/فروری (ایس او نیوز) الیکٹری سٹی، کرنٹ یا بجلی کسے کہتے ہیں، یہ کہاں اور کیسے پیدا ہوتی ہے، گھروں تک پہنچنے کے لئے کن کن مراحل سے گذرتی ہے، الیکٹری سٹی سپلائی کرنے کے لئے کون کونسے شعبہ جات ہیں، اُن کے کیا کام ہیں، الیکٹری سٹی کا استعمال کیسے کیا جانا چاہئے، کس طرح کے حفاظتی اقدامات ضروری ہے اور الیکٹری سٹی کی بچت کیسے کرنی ہے، اس جیسے تمام معلومات کی آگاہی کے ساتھ آج جمعرات کو بھٹکل ہیسکام دفتر میں بھٹکل کے ذمہ داران کے ساتھ ایک نشست منعقد کی گئی اور مکمل جانکاری فراہم کی گئی۔
معلومات فراہم کرتے ہوئے ہیسکام انجینرس سے بتایا کہ بجلی جب فیل ہوتی ہے تو کیوں ہوتی ہے، کیسے اسے درست کیا جاتا ہے، بجلی نکلنے کی صورت میں عوام کو کیا کرنا چاہئے، بجلی کا کیبل کہیں گرا ہوا نظر آئے تو کیا کرنا ہے، کس طرح کے حفاظتی پہلووں کو دیکھنا ہے، تمام طرح کی آگاہی فراہم کی گئی۔
محکمہ ہیسکام کی طرف سے اسسٹنٹ انجینر منجوناتھ نائک نے کئی طرح کی معلومات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی سپلائی کرنے کے دوران پیش آنے والی دشواریوں کا بھی تذکرہ کیا اور عوام سے تعاون کی اپیل کی، بھٹکل میں بار بار بجلی فیل ہونے کے تعلق سے انہوں نے بتایا کہ یہاں 110KV لائن بے حد ضروری ہے، جس کے لئے سرکار کو تجویز کب کی روانہ کی جاچکی ہے، مگر اب عوام اور عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سرکار پر دباو بنائے۔انہوں نے کہا کہ یہ کام 2010 سے ہی التوا میں پڑا ہوا ہے ، اگر حکومت کی طرف سے اس کی منظوری ملتی ہے تو پھر کدرا لائن سے بجلی فیل ہونے کی صورت میں ناوندہ سے متبادل لائن بھٹکل کے لئے لائی جاسکتی ہے۔
مرڈیشور ہیسکام آفسر شیوانندنائک، شہری شعبہ کے آفسر شری کانت نائک اور رمیش میستا نے بھی پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے معلومات فراہم کی۔ قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کے صدر جناب ایس ایم پرویز سمیت کافی دیگر ذمہ داران موجود تھے۔